مفادات کی جهنگ اور پاکستان/تحریر : محمد حسن جمالی

وہ معاشرے ترقی کی راہ پر گامزن رہ سکتے ہیں جن میں رہنے والے اپنے ذاتی مفادات سے ذیادہ معاشرے کی صلاح اور فلاح کے بارے میں سوچتے ہیں
صادق آل محمد علیہ السلام /تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی
امام جعفر صادق علیہ السلام ۱۷ ربیع الاول کو اپنے جد بزرگوار رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے دن ۸۴ ھ میں پیدا ہوئے۔
تحریک عاشورا میں محور مقاومت اور داعش کے اوصاف/محمد صادق جعفری

مقدمہ
حق وباطل کا معرکه همیشه سے چلا آرها هے اور یه سلسله تا روز قیامت چلتا رهے گا. لیکن اصل مشکل یهاں پر هے که باطل همیشه حق کا لباس پهن کر میدان میں اُتر تا هے .اسی لیے بهت سارے لوگ ان دونوں میں فرق نهیں کرسکتے هیں اور دکھ کھا جاتے هیں . میدان جنگ حق وباطل پرکهنے کا بهترین ذریعه هے.جیسا که کافی عرصے سے مڈل ایسٹ میں خون خرابے کی ندیاں به رهی هیں .قساوت وشقاوت کی ایسی داستانیں رونما هورهی هیں که هر آنکھ اشکبار اور انگشت به دهان؛ پریشانی کے عالم میں ان حالات پر نظر رکھے هوئے هیں .لیکن دنیا کے هر عقل مند یه سوچنے پر مجبور هیں که آخر ایسے قساوت اور شقی القلب افراد یک دم کیسے پیدا هوئے ؟ کیا تاریخ میں ایسے اوصاف کے لوگ پائے جاتے تھے ؟ آخر کیوں کسی کلمه گو مسلمان کے گلےپر خنجر چلاتے هیں.صنف ضعیف کو بےدردی سے قتل کئے جاتے هیں. اکثر سیاسی ماهرین کا کهنا هے که اس کی اصل وجه سیاسی کشمکش هے .اور یه لوگ کرایے کے قاتل هیں .جتنا ان کو پیسے دیں گے اتنے هی ظلم کے پهاڑ گرائیں گے .عقیده اور ایمان کے ساتھ ان کا کوئی واسطه نهیں .لیکن میرے خیال میں اس کو صرف سیاسی کشمکش قرار دینا شاید درست نه هو .کیونکه تحریک کربلا میں ایسے اوصاف کے لوگ وافر مقدار میں پائے جاتے تھے گرچه ان کے تانے بانے اور ریشه پهلے سے موجود تھا (ان سب کو یهاں بیان کرنے کی گنجائش نهیں) لیکن کربلا میں تکفیریت کھل کر میدان میں آگئ.نفاق کے پردے هٹ گئے.اسی لئے عاشورا کا دوسرا نام فرقان کها جاتا هے کیونکه آج حق وباط ل کی شناخت واضح هوچکی .جیسا که امام سجاد ع فرماتے هیں.
