قران مجید کے 100 مختصر پیغام
قران مجید کے 100 مختصر پیغام
انہیں کردار میی ڈھالنے کی کوشش فرمائیں، اجرکم اللہ
1 گفتگو کے دوران بدتمیزی نہ کیا کرو
2 غصے کو قابو میں رکھو
3 دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو‘
4 تکبر نہ کرو‘
5 دوسروں کی غلطیاں معاف کر دیا کرو
6 لوگوں کے ساتھ آہستہ بولا کرو‘
7 اپنی آواز نیچی رکھا کرو
8 دوسروں کا مذاق نہ اڑایا کرو‘
9 والدین کی خدمت کیا کرو‘
10 منہ سے والدین کی توہین کا ایک لفظ نہ نکالو‘
11 والدین کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے میں داخل نہ ہوا کرو‘
12 حساب لکھ لیا کرو‘
قرآن کی نگاہ میں عزت
عزت کا لغوی اور اصطلاحی مفہوم
عزت کا لفظ(عزّ یعزّ) سے ثلاثی مجرد کا مصدر ہے ۔ اور قرآن میں یہ لفظ لازم اور متعدی دونوں طرح سے استعمال ہوا ہے۔ لفظ عزت کے بہت سے مشتقات ہیں اور ان تمام مشتقات کے معانی یکساں نہیں ہیں بلکہ ان میں سے کچھ تو اپنے اصلی معنی میں اور کچھ مجازی اور استعاری معانی میں استعمال ہوۓ ہيں۔اس لفظ کے اصلی معانی ڈکشنریوں میں اس طرح ملتے ہيں:«عزت کا لفظ شدت ، قدرت اور ہر اس معنی پر دلالت کرتا ہےجس میں غلبہ اور قہر پایا جاتا ہو» اسی طرح ایک اور مقام پر اس کا معنی یوں آیا ہے«عزت کی اصل قدرت، شدت اور غلبہ ہے» ۔ چونکہ شدت اور قوت میں ہمیشہ ایک طرح کی فوقیت اور برتری کا معنی پایا جاتا ہے لہذا «عزّت» کا معنی "وہ چیز کہ جس کا حصول ممکن نہ ہو” ہے۔
شرک کیا ھے؟
"شرک” لغت می حصھ ( سھم ) کو کھتے ھیں ، اور قرآنی اصطلاح میں شرک سے مراد خداوند متعال کیلئے شریک ، مانند ، مثل قرار دینے کے ھیں۔ اس کے مقابلے میں "حنیف” ھے۔ "حنیف ” استقرار اور اعتدال کی جانب میلان کے معنی میں ھے۔ اور چونکھ خالص "توحید” کے پیرو شرک سے منھ موڑتے ھیں اور اس بنیادی اصل کی جانب مائل ھوتے ھیں۔ لھذا انھیں حنیف کھتے ھیں۔
