جامعہ روحانیت بلتستان کی حضرت آیت الله جواد فاضل لنکرانی سے صمیمی ملاقات
جامعہ روحانیت بلتستان کے عہدہ داروں نے حضرت آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی سے انکی دفتر میں جاکر ملاقات کی اس ملاقات میں حجت الاسلام مشتاق حسین حکیمی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے تبریک عرض کرتے ہوئے پاکستان کے تشیع اور خاص کر بلتستان کے بارے میں ایک مختصر گزارش پیش کی۔
ساتھ میں جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے حوزہ علمیہ قم اور پاکستان میں انجام دی جانے والی سرگرمیوں کی بھی مختصر رپورٹ پیش کی۔
حضرت اللہ جواد فاضل لنکرانی نے بھی جامعہ روحانیت کے وفد کو خوش آمدید کہنے ساتھ ساتھ مختصر نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ روحانیت بلتستان کی حوزہ علمیہ میں ذمہ داری بنتی ہے کہ بلتستان کے طلاب کی علمی مشکلات اور کمزوریوں کو برطرف کریں اور علماء کی علمی قابلیت پاکستان میں تشیع کے اعتقادات مضبوط ہونے کا بھی باعث بنے گی۔ اور علماء کے پلیٹ فارم کو پورے پاکستان میں پھیلائیں اس سے تشیع کی حفاظت ہوگی۔
آپ نے نصیحت کرتے ہوئے مرحوم آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی رضوان اللہ تعالی علیہ کا پاکستانی طلاب کے بارے میں ایک جملہ نقل کرتے ہوئے فرمایا: ہمارے والد مرحوم فرماتے تھے پاکستانی طلاب کی کمزوری یہ ہے کہ حوزہ علمیہ میں آنے کے بعد جلدی سے واپس جاتے ہیں اور علمی عالی مراتب تک پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں اور یہ واپس جانا بھی انکی مجبوری ہے۔ چونکہ علاقے میں عالم کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ نے اس حوالے سے فرمایا کہ یہ صحیح ہے کہ جنہوں نے عالی مراتب کے علوم حاصل نہیں کرنا ہے یا جس میں اس کی صلاحیت موجود نہیں ہے وہ ایک عالم کی ابتدائی ضروریات کو حاصل کرنے کے بعد واپس چلا جائے اور دین کی تبلیغ کرے۔ لیکن جن افراد میں صلاحیت ہے وہ کم از کم دس سال تک دوسری تمام تر مصروفیات کو بالاے طاق رکھ کر صرف اور صرف ایک ہی فیلڈ میں کام کرے مختلف علوم میں محقق اور صاحب نظر افراد بن جائیں یہاں تک کہ ان چند سالوں میں رات دن محنت سے پڑھے اور تبلیغ کیلیے جانے سے بھی گریز کریں۔
آپ نے جامعہ روحانیت بلتستان کی طرف سے زائرین کے لیے کی جانی والی خدمات کو سراہتے ہوئے فرمایا: چونکہ یہ زوار آپ کے پاس دو چار دن رہتے ہیں اس لیے کوشش کریں ایک دن میں ایک مہینے کی تبلیغ کریں تاکہ وہ اپڈیٹ ہوجائیں
آپ نے فقہ میں طلاب بلتستان کی تقویت اور قضاوت کے علوم کو حاصل کرنے میں مرکز فقہی ائمہ اطہار کے توسط جامعہ روحانیت بلتستان کے ساتھ تعاون کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
اس ملاقات کے آخر میں جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر محترم حجت الاسلام سید احمد رضوی نے آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی کا شکریہ ادا کیا۔
دیدگاهتان را بنویسید