آیت ولایت

إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّه وَ رَسُولُه وَ الَّذِينَ ءَامَنُواْ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَوةَ وَ يُؤْتُونَ الزَّكَوةَ وَ همْ رَاكِعُون‏
جز اين نيست كه ولى شما خداست و رسول او و آنان كه ايمان آورده‏اند، همان ايمان آورندگانى كه اقامه نماز و اداى زكات مى‏كنند در حالى كه در ركوع نمازند ( مائده / 55)
صاحب تفسیر نمونه در باره این آیت می فرماید: اين آيه با كلمه” انما” كه در لغت عرب به معنى انحصار مى‏آيد شروع شده و مى‏گويد:” ولى و سرپرست و متصرف در امور شما سه كس است:
خدا و پيامبر و كسانى كه ايمان آورده‏اند، و نماز را برپا مى‏دارند و در حال ركوع زكات مى‏دهند”.
(إِنَّما وَلِيُّكُمُ اللَّه وَ رَسُولُه وَ الَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاةَ وَ يُؤْتُونَ الزَّكاةَ وَ همْ راكِعُونَ‏).

رسولِ اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کا زندگی نامہ

رسول اللہ کی ولادت باسعادت
اکثر محدثین اور مورخین اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت محمد کی ولادت باسعادت عام الفیل میں یعنی نزول وحی سے چالیس سال قبل ماہ ربیع الاول میں ہوئی۔ لیکن یوم پیدائش کے بارے میں اختلاف ہے۔ شیعہ محدثین و دانشوروں کی رائے میں آپ کی ولادت ۱۷ ربیع الاول کو ہوئی اور اہلسنّت کے مورخین نے آپ کا روز ولادت ۱۲ ربیع الاول تسلیم کیا ہے۔
حضرت محمد کی ولادت کے وقت چند حوادث اور غیر معمولی واقعات بھی رونما ہوئے جن میں سے بعض یہ ہیں:

اربعین حسینی،تہذیب تشیع کا عملی نمونہ

میرا مولا حسین(علیہ السلام )سے منسوب ہر چیز نرالی اور ہر کام منفرد ہے ۔یہاں سے ہمیں امام حسین(علیہ السلام) کی الہی اور ملکوتی شخصیت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ وہ ہے کہ جس کا تذکرہ، موجب سکون اور جس کی یاد،باعث رشد اور حس نام دلوں کا چراغ ہے ۔ہے کوئی جس کی شخصیت زبان رسالت چوس چوس کر بنی ہو،جس کے لئے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) سواری بنیں،جس کی خاطر رسول اللہ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) کبھی خطبے کو چھوڑے تو کبھی سجدے کو طول دیں۔کہیں "حسین منی و انا من الحسین "کہہ کر ایک روح دو قالب اور جدائی ناپذیر ہونےکا اعلان فرمائے ۔یہ سوار دوش رسالت حسین ابن علی(علیہما السلام )ہیں جو چودہ سو صدیوں سے دلوں پر حکومت کررہےہیں ۔
جو چیز اسے منسوب ہوجائے آلہی رنگ و بو اس میں آجائے اور وہ صبغہ اللہ کا مصداق بن جاتا ہے ۔
امام حسین (علیہ السلام) کا عاشورا بھی منفرد ہے تو آپ (علیہ السلام) کا چھلم بھی بے نظیر ۔
چھلم امام حسین (علیہ السلام )در اصل ظہور کی طرف حرکت ہے۔چھلم کے دن دنیا بھر سے کروڑوں عاشقان حسینی کربلا جمع ہو کر در اصل زمانے کے حسین فرزند زہرا امام مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ شریف) سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ ہم آپ کو اب تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔چھلم ظہور ہی کی ایک کڑی ہے ۔اسی لئے اماموں کی طرف سے چھلم کو کربلا میں ہی مانانے اور زندہ رکھنے کی تاکید ہوئی ہے تاکہ لوگ اس معجزے کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں۔