جامعه روحانیت کے وجود میں آنے کے بعد همارے اندر ایک انقلاب آیا، آغا سید حامد رضوی
هر سال کی طرح اس سال بھی سالار شھیدان مظلوم کربلا ابا عبد الله الحسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا جانثار ساتھیوں کا غم دنیا بھر کی طرح طلاب بلتستان مقیم حوذه علمیه قم المقدسه ایران نے بھی محرم الحرام کی پهلی تاریخ سے تیره (١۳) تک حسینیه بلتستانیه میں انتهائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائے گئے اس دوراں مختلف علمای کرام نے اهداف قیام ابا عبد الله الحسین علیه السلام کے قیام کا اهداف اور نهضت عاشورا کے مختلف زاویوں پر روشنی ڈالی ، اس سلسلے کی آخری مجلس کے خطیب، حوذه علمیه قم کے بزرگ استاد، ممتاز عالم دین اور استاد العلماء حضرت حجت الاسلام والمسلمین سید حامد رضوی تھے. آپ نے اپنے خطاب میں جامعه روحانیت کے وجود اور خدمات کو سراهاتے هوئے فرمایا :
حکمرانو ؛پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے والوں کو لگام دیں

وطن عزیز پاکستان میں فرقہ واریت کی جنگ کوئی نئی بات نہیں ـ عرصہ دراز سے فرقہ واریت کی آگ میں پاکستانی مسلمان جل رہے ہیں ـ اس ملک میں مذہبی تعصب ختم ہونے کا نام لے رہا ہے جس سے اس ملک کے مکینوں کے جانی و مالی ایسے نقصانات ہوئے جو شاید قابل جبران نہیں ـ
پاکستان کی امنیت اور سالمیت کے دشمنوں نے پوری منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو گروہ در گروہ میں تقسیم کیا ، ان کے اتحاد کا شیرازہ بکھیر دیا،انہیں ایک دوسرے کا دشمن بنادیا،ان کی عقل اور شعور پر جزبات کا غلاف چڑھایادیا، ان کی سوچنے اور سمجھنے کی قوت پر پردہ ڈالا، ان سے بصیرت اور نفع ونقصان کے درمیان تمییز پیدا کرنے والی صلاحیت چھین لی اور انہیں دوبارہ غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور کردیا ۔
حسینیہ بلتستانیہ قم ایران میں جانب سے عشرہ محرم الحرام منعقد، تصاویر (۲)
حسب سابق امسال بھی سالار شھیدان مظلوم کربلا ابا عبد الله الحسین اور آپ کے باوفا جانثارساتھیوں غم دنیاء بھر کی طرح طلاب بلتستان مقیم حوذه علمیه قم المقدسه ایران کے زیر اهتمام اول محرم الحرام سے ١۳ محرم الحرم حسینیه بلتستانیه میں انتهای عقیدت و احترام منایا گیا۔
