زندگي نامه شيخ جوادعلي صالحی

زندگي نامه شيخ جوادعلي صالحی
محمد جعفر جعفري راموي
اسلامی سماج میں مسلم امہ کی فکری ،علمی ،عقیدتی، سیاسی ،فرہنگی اور مبارزاتی پہلووں کی رشد ونمو کا انحصار بلاشبہ اس خطے کے علما کرام کی بصیرت افروز جدو جہد اور ایمان سے سر شار سرگرمیوں پر منحصر ہے۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہر دور میں مکتب تشیع کے دامن میں بابصیرت علما کرام کی بڑی تعداد پائی جاتی تھی جنھوں نے اسلام کی بقاء کے لئے بہت سے کارنامے انجام دیے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے مجاہد علما کے دین مبین کے لیے پرخلوص جد و جہدکو تاریخ کےکوڑے دان میں ڈالنے کے بجائے نئی نسل کے لیے بطور نمونہ پیش کیا جائے تاکہ دور حاضر کے استعمار و استکبار سے مقابلے میں توحید و امامت کی راہ میں مجاہدوں کے لیے صحیح رہنمائی میسر آسکے ۔ انہی مجاہدوں میں سے ایک عظیم شخصیت جناب حجۃالاالسلام شیخ جواد علی صالحیی کی ہیں۔جن کی شخصیت میں جو چیز سب سے زیادہ نمایاں تھی وہ دین مبین کے حوالے سے ان کی احساس ذمہ داری تھی، جس نے ان سے دنیوی آسائشات ،آرام طلبی اور دیگر خواہشات کو چھین کر ان کو دین کی راہ میں متحرک و سر گرم عمل رکھا۔

ارضِ بلتستان کےگمنام محسن مجاہد ملت شیخ حسن مہدی مہدی آبادی

 سوانح حیات اور خدمات پر مشتمل ایک اہم تحقیق ، مجاہد ملت شیخ حسن مہدی مہدی آبادی 

ارضِ بلتستان کےگمنام محسن کا یومِ وفات15اگست
(تحریر: علی کریمی کتیشوی)
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کے شمالی خطہ بلتستان کو اپنی بے پناہ نعمات سے نوازا ہے ۔قدرتی حسن سے مالامال اس وادی میں ایک طرف بلند وبالا پہاڑ ‘ میٹھے اور صاف چشمے’ وسیع وعریض سرسبز میدان’ گلیشرز اور قدرتی جھیلیں ہیں تو دوسری طرف ہر طرح کے موسمی میوہ جات اور قیمتی ہیرے جواہرات بھی اسی خطے میں خدا کی خاص کرم نوازی کی روشن دلیل ہے۔ یوں تو اس وادی کو اللہ نے اپنی ہر نعمت سے بہرہ من فرمایا ہے لیکن ان میں سے سب سے بڑی اور عظیم نعمت اس خطے کو خدا نے محبّین اہلبیت (ع) کی جاگیر بنا کر اس وادی کے باسیوں پر بڑا احسان کیاہے ۔ علوم اٰلِ محمد کے ایسے ایسے چشمے بھی اسی خطے میں جاری کیے کہ آج پورے پاکستان میں تشنگانِ علوم ان چشموں سے اپنی اور اپنی قوم کی علمی پیاس بجھارہے ہیں۔ ان علمی چشموں میں سے چند ایک یہ ہے