(.The University of Imam as-Sadiq (A.S
The University of Imam as-Sadiq (A.S.)
In view of the then prevailing conducive political atmosphere, Imam Ja‘far as-Sadiq (‘a) pursued his father’s scientific movement and established a large university and center of learning whose horizon reached far and wide. Shaykh al-Mufid says: The knowledge of the Imam (‘a) has been so widely narrated that it became proverbial to various many and its fame spread to every nook and corner. None of the progeny of the Prophet (S) match him (in this regard) whose knowledge and learning have been so
امام رضا علیہ السلام کاجاثلیق اور راس الجالوت کے ساتھ مناظرہ

خداوند متعال کی طرف سے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بارہ معصوم جانشین منتخب ہوئے جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقیقی وارث اور مکتب تشیع کے نگہبان ہیں ۔ امامت و ولایت کے آٹھویں تاجدار ا مام رضا علیہ السلام نے بھی اپنی ساری زندگی انسانوں کی تربیت اور انہیں کمال تک پہنچانے کے لئے وقف کر دی ۔آپ اپنے علم لدنی سےتشنہ علوم کو سیراب اورانہیں صراط مستقیم پر گامزن کرتےرہے ۔ آپ کی تعریف آپ کے آباءو اجداد نے عالم آل محمد کے نام سے کیا چونکہ آپ معدن علم تھے ۔عباسی خلیفہ مامون نے آپ کو مدینہ سے زبردستی خراسان لے آیا اور اپنی ولایت عہدی قبول کرنے پر مجبور کیا۔ مامون اپنے مختلف اہداف اور مقاصد کی خاطر تمام ادیان و مذاہب کے علماء کو امام علیہ السلام کے ساتھ مناظرہ کرنے کی دعوت دیتاتھا۔ آپ نے جاثلیق اور راس الجالوت کے ساتھ بھی مناظرہ انجام دیا جو اسی سلسلہ کی ایک کڑی ۔۱۔
زبان(2) / تحریر: ایس ایم شاہ
اسلام نے ہر اس کام کو حرام قرار دیا ہے جو معاشرے کے کسی فرد کی شخصیت کشی کا سبب ہو اور مؤمن کے احترام تو کو خانہ کعبہ کے احترام سے بھی بالاتر قرار دیا ہےاور ان کی عزت نفس مجروح کرنے کو کبیرہ گناہوں میں شمار کیا ہے۔علما نے زبان کے ستر سے زیادہ گناہ ذکر کیے ہیں۔ غیبت، جھوٹ، سخن چینی، کسی کے راز کو فاش کرنا، ملامت کرنا، زبانی زخم پہنچانا، جھوٹی گواہی دینا اور گالی گلوچ کرنے کو تاکید کے ساتھ حرام قرار دیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شخص اپنی غیبت کرنے کی کسی کو اجازت دے بھی دیں تب بھی اس کی غیبت کرنا شریعت میں جائز نہیں کیونکہ اس کا برا اثر ہر صورت میں باقی رہتا ہے۔ جاسوسی، دو زبانی، الزام تراشی، لعن و نفرین، شماتت کرنا، غنا، حجت بازی، عداوت و دشمنی، بغیر علم کے کج بحثی کرنا اورفضول باتیں کرنا، قرآن پڑھنے کو کسب معاش کا ذریعہ قرار دینا، کسی کی بے جا ستائش کرنا، بے مورد غصے کا اظہار کرنا، فقر و تنگدستی کا اظہار کرنا،
