راه های رسیدن به خوش اخلاقی در خانواده و اجتماع

به موضوع اخلاق در آموزه های نبوی، علوی و حسنی و سیره اهل بیت(ع) اشاره کرد و گفت: اگر می‌خواهیم ببینیم که ضیافة الله در وجود ما محقق شده، باید جانمان را به نسخه طبیب عالم عرضه نماییم. امیرالمؤمنین(ع) در شأن پیامبر(ص) فرمود «طَبِیبٌ دَوَّارٌ بِطِبِّهِ»(نهج‌البلاغه/خطبه۱۰۸). این طبیب دلسوز عالم در ابتدای ماه رمضان نسخه‌ای […]

شب زفاف کی نماز اور دعا

امام محمد باقر – فرماتے ہیں کہ شادی کی پہلی رات جب دلہن کو تمہارے پاس لایا جائے تو اسے کہوکہ وضو کرے اور دو رکعت نماز بجالائے اور تم بھی وضو کر کے دورکعت نماز ادا کرو پھر خدا کی حمد و ثنائ کرو اور محمد(ص)(ص) و آل(ع) محمد(ص)(ص) پر درود بھیجو، اس کے بعد یہ دعا پڑھو اور دلہن کے ساتھ والی عورتوں سے کہو کہ وہ آمین کہتی جائیں:

اَللّٰہُمَّ ارْزُقْنِی إلْفَہا وَوُدَّہا وَرِضاہا وَٲَرْضِنِی بِہا وَاجْمَعْ بَیْنَنا بِٲَحْسَنِ اجْتِماعٍ وَآنَسِ ایْتِلافٍ فَ إنَّکَ تُحِبُّ الْحَلالَ وَتَکْرَہُ الْحَرامَ۔

کیا قبور کا احترام جائز نہ سمجھنے والوں کا عقیدہ بدل گیا ہے؟/تحریر: محمد حسن جمالی

سوشل میڈیا کا تعلق براہ راست انسان کے ذہن سے ہے۔ یہ جہاں انسان کی ذہن سازی کے لئے مؤثر ہتھیار ہے، وہیں انسانی ذہن کی تخریب کے لئے بھی کارآمد وسیلہ ہے۔ تربیت یافتہ پڑھے لکھے لوگ اسے مفید کاموں کے لئے استعمال کرتے ہیں اور تعلیم یافتہ تربیت سے تہی افراد اسے منفی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ وہ اسے قبیح چیزوں کی تشہیر، مذہبی، لسانی اور قومی تعصبات کی ترویج، اسلامی تعلیمات کے خلاف نظریات کی اشاعت، حق اور باطل کی پہچان کے راستے میں ایجاد شبھات سمیت مختلف پریپیگنڈوں کو پھیلا کر سادہ لوح افراد کو گمراہ کرنے کا اہم ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ان ناپاک اہداف تک رسائی حاصل کرنے کے لئے وہ شب و روز سوشل میڈیا پر مشغول رہتے ہیں۔