فرائض زوجین کے اسلام کی نگاہ میں

مقدمہ
پروردگار عالم کی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ایک بہترین ہمسر ہے جس کے ساتھ انسان پوری زندگی گزارتا ہے جیسا کہ پیغمبر اکرمؐ کا بھی فرمان ہے کہ صالح بیوی انسان کی سعادتمندی ہے ۔ جو نہ صرف دنیا میں باعث سعادت ہے بلکہ آخرت میں بھی باعث نجات ہے اور نہ صرف اس سے جسمانی لذتیں اٹھاتا ہے بلکہ معنوی لذتیں بھی اٹھاتا ہے۔ اور اپنے منزل حقیقی کی جانب بڑھنے میں ایک دوسرے کے مددگار بھی ہے۔
ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لئےاسلام نے میاں اور بیوی پر ایک دوسرے کے لئے کچھ فرائض معین کیا ہے جس کے ذریعے وہ اپنی خاندانی زندگی کو پر سکون بنا سکتے ہیں۔ لیکن اگر میاں بیوی ایک دوسرے کی نسبت اپنے فرائض کو انجام نہ دیں تو ایسی صورت میں خاندان نہ صرف باعث سکون نہیں ہوسکتا بلکہ اس کے برعکس باعث آزار و اذیت اور بے چینی ہے۔

اولاد پر والدین کے حقوق

اولاد پر والدین کے حقوق

سوال: والدین کے کیا حقوق ہیں؟
جواب: اولاد پر والدین کی دو طرح کے حقوق واجب ہیں:
۱۔ اگر وہ غریب ہوں تو ان سے نیک سلوک اور انفاق کرنا، ان کی ضروریات زندگی اور جایز خواہشات کو ایک عام اور فطری زندگی کے تقاضوں کے مطابق پورا کرنا ہے اور ان وظیفوں کا انجام نہ دینا احسان فراموشی ہے۔

عدالت و جدان اور قیامت صغری

عدالت و جدان اور قیامت صغری/ تحریر: احمد علی جواہری
قرآن مجید سے اچھی طرح معلوم ہوتاہے کہ روح اور نفس انسانی کے تین مراحل ہیں۔
1. نفس امارہ: یعنی سکرش نفس، جو انسان کو ہمیشہ برائیوں اور بدیوں کی دعوت دیتاہے اور شہوات اور فجور کو اس کے سامنے زینب بخشتا ہے، یہ وہی چیز ہے کہ جب اس ہوس باز عورت ، عزیز مصر کی بیوی نے اپنے بُرے کام کے انجام کا مشاہدہ کیا تو کہا (وما ابرئ نفسی ان النفس لامارة بالسوء ) میں ہرگز اپنے نفس کو بری قرار نہیں دیتی کیونکہ سرکش نفس ہمیشہ برائیوں کا حکم دیتا ہے۔