امام حسن مجتبی علیہ السلام
اسم مبارک حسن علیه السلام
کنیت ابوالحسن
القاب مجتبیٰ سید سبط اکبر
والد بزرگوار امیرالمومنین علی علیہ السلام
والدہ ماجدہ جناب فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا
ولادت 15 رمضان کی شب 3ہجری
مدت امامت دس سال 40سے 50 هجری تک
عمر مبارک47 سال
دعا مجیر اور اس اهمیت اردو ترجمه کي ساتھ
دعائے مُجیر، [عربی: دعاء المجیر] مشہور اسلامی دعاؤں میں سے ہے۔ احادیث کے مطابق یہ دعا جبرائیل امین کے توسط سے پیغمبر اکرم(ص) تک پہنچی ہے۔ کفعمی نے اس دعا کو اپنی کتابوں المصباح اور البلد الامین میں نقل کیا ہے۔ دعائے مجیر 88 فقروں پر مشتمل ہے اور ہر فقرے میں جملہ "أَجِرْنَا مِنَ النَّارِ يَا مُجِيرُ” دہرایا گیا ہے۔ گناہوں کی مغفرت کے لئے رمضان کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخوں میں اس دعا کے پڑھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سند
دعائے مجیر پیغمبر اکرم(ص) سے مروی ہے جسے جبرائیل نے اس وقت آپ(ص) تک پہنچایا جب آپ(ص) مقام ابراہیم میں نماز بجا لانے میں مصروف تھے۔ اس دعا کو کفعمی نے اپنی کتابوں البلد الامین[1] اور المصباح[2] میں اور شیخ عباس قمی نے مفاتیح الجنان میں[3] نقل کیا ہے۔
حضرت خدیجه الکبری کی شخصیت پر ایک نگاه/قلم کار : صادق الوعد قم ایران
تمام شیعه سنی مؤرخین اس بات پر متفق هیں که عورتوں میں سب سےپهلے نبی اکرم ص پر ایمان لانے والی حضرت خدیجه کی ذات گرامی تھیں.حضرت خدیجه ع دختر مکه آپ کے چچا زاد بھائی ورقه بن نوفل مذهب عیسائیت کے بهت بڑے نامور پادری تھے .اسی وجه سے حضرت خدیجه ع کا گھرانه عیسائیت کے بڑے مذهبی خاندان میں شمار هوتا تھا .اور حضرت عیسی مسیح پر مکمل ایمان رکھنے والا خاندان سے آپ کا تعلق تھا .اسی وجه سےآپ ع نے پهلے سے هی نبی آخر الزمان کے بارے میں سن رکھی تھی . بهت سارےعیسائی خاندانوں کی طرح آپ بھی مکه میں صرف اس لئے ره رهی تھی تاکه آخر ی نبی دنیا میں تشریف لائیں پھر ان کے ساتھ ازدواجی زندگی تشکیل دیں.آپ مال ومتاع اور حسن صورت وسیرت هرحوالے سے کسی سے کم نه تھی. اسی وجه سے مکه کے بهت سارے افراد آپ ع سے ازداج کرنے کا اظهار کرنے کے باوجود آپ ع نے ان سب کو ٹھکرا کر متوقع واقعه عظیم کا انتظار کرنے لگی .
