شہنشاہِ وفا, ابوالفضل العباس علیہ السلام/ تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی
جب بھی زبانوں اور کانوں میں لفظ وفا آتا ہے ایک ہی لمحے میں ذہن ایک پیکر وفا کی طرف جاتا ہے ،جس نے صحیح معنوں میں وفا کے مفہوم کودنیا والوں کو سمجھا دیا۔وہ پیکر وفا جس نے وفا کا اصلی روپ دکھایا وہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا بہادر اور شیر دل فرزند حضرت عباس علیہ السلام ہے ۔حضرت عباس علیہ السلام کی قدر و منزلت اس حدیث سے معلوم ہوتی ہے کہ:{ وَإنَّ لِلْعَبّاسِ عِنْدَ اللَّهِ تَبارَكَ وَتَعالی مَنْزِلَةٌ يَغبِطَهُ بِها جَمیعَ الشُّهدَاءِ يَوْمَ القِیامَةِ}۱۔ روز قیامت تمام شہداء حضرت عباس علیہ السلام کے مقام و منزلت پر رشک کریں گے۔عباس اگرچہ امامت کے درجے پر فائز نہیں تھے لیکن مقام و منزلت میں اتنے کم بھی نہیں تھے عباس علیہ السلام کے مقام و منزلت پر فرشتے قیامت کے دن رشک کرینگے۔
صدر جامعہ روحانیت کی کوئٹه ھزار گنجی میں دھماکے کی پرزور مذمت
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان مرکزی دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر جامعہ روحانیت بلتستان حجت الاسلام و المسلمین سید احمد رضوی نے کوئٹہ ہزار گنجی میں دھماکے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی.
جناب سیدہ کونینؑ اور تربیت اولاد

مقدمہ
الحمد للہ رب العالمین وصلی اللہ علی محمد وآلہ الطاہرین ولعنۃ اللہ علی اعدائھم اجمعین ۔ اما بعد
بنی نوع بشر کی تربیت کرنا اس قدر مہم ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے کو مربی کے طور پیش کیا ہے اور رسالت مآپ ؐکو پہلی بار تکلم کرنے کا حکم جب دیا تو اپنی تربیت والی صفت کا نام لے کر شروع کرنے کا حکم ہوا:اقراٴ بسم ربک الذی خلق ۔ اور ان ذوات مقدسہ کو مربی اور ہادی بشریت کے طور پر خلق فرمایا۔اسی اہمیت کے پیش نظر یہ مقالہ بعنوان” سیدہ کونینؑ اور تربیت اولاد "لکھا گیا ہے جس میں تربیت اولاد کے کچھ قواعد و اصول اور کچھ واقعات کو رنگ فاطمی میں رقم کرنے کی کوشش کی ہے ،ساتھ ہی تربیت اولاد کی اس ذمہ داری کو نبھانے کے لئے والدین کو کس قدر تلاش اور کیا کیا طریقے اختیار کرنا چاہئے ، سے بحث کی ہے کہ جس کے نتیجہ میں اولاد صالح انسان کی دنیوی اور اخروی زندگی کے لئے بھی مفید ثابت ہو،اس مدعا کو احادیث معصومینؑ خصوصاً جناب سیدہ ؑکے فرامین کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ مقالہ مختصر ہی سہی لیکن تربیت اولاد سے مربوط فاطمہ ؑ کی زحمتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
