شخصیت پرستی .. ایک مہلک بیماری!/ تحریر:  محمد حسن جمالی 

پوری دنیا میں لوگ اپنی علمی شخصیات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، وہ ان کی تعظیم کرتے ہیں، ان کو ملت کا سرمایہ سمجھتے ہیں، اپنی علمی مسائل اور مشکلات کے حل کے لئے ان کے مرجع ہونے کا وہ عقیدہ رکھتے ہیں،  یوں عوام اور خواص کے دلوں میں ان کا ایک خاص مقام ہوتا ہے اور لوگ اپنی عملی زندگی کے مختلف میدانوں میں ان شخصیات کی زندگی کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دینے کی تگ ودو کرتے رہتے ہیں ـ یہ سوچ نہ فقط قابل مزمت نہیں بلکہ لائق داد وتحسین ہے، جس سے قوموں کو کمالات کی جانب پڑھنے میں مدد ملتی ہے، بلندی کی طرف پرواز کرنے کے لئے توانائی ملتی ہے، اچھے لوگوں کی ہمنشینی نصیب ہوتی ہے اور وہ انسانیت کی تکریم کے حقیقی مفہوم سے آشنا ہوتے ہیں، لیکن یہ حقیقت بھی اپنی جگہ مسلم ہے کہ لوگ شخصیات سے متاثر ہوکر ان کو ہی سب کچھ سمجھنے لگ جائیں تو پھر ان کا زوال شروع ہونا قطعی ہے ـ

علامہ سید ضیاء الدین رضوی ایک زندہ جاوید شخصیت/تحریر: ایس ایم شاہ

 ایک دبلا پتلا سا لڑکا جو بہت ہی ذہین و فطین تھا، جس کا اٹھنا بیٹھنا ہمیشہ علم و فضل سے سرشار افراد میں ہوتا تھا، گھرانہ بھی ایسا جہاں صوم و صلواۃ اور ہمیشہ محو عبادت رہنا تو روز کا معمول  تھا، یہ حقیقت تو اظہر من الشمس ہے کہ جب بچپن ہی میں ایسے قبلہ نما اور نفوس قدسیہ کی ایسی صحبت میں اٹھنا بیٹھنا نصیب ہو، جن کی علمی قندیلوں سے قندیلیں ہر وقت روشن و منور رہتی ہوں اور ان کے چشمہ صافی سے آب زلال پی کر لوگ جوق در جوق سیراب ہوتے ہوں تو اس ماحول  میں آنکھیں کھولنے والا بچہ کتنا خوش نصیب ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ "ابن العالم نصف العالم” زبان زد خاص و عام ہے۔ جب چاند سا یہ بچہ بسم اللہ کی عمر کو پہنچا، تب گھر ہی مکتب تھا، اپنے تمام ہم سن افراد میں ان کی ممتاز حیثیت کسی سے ڈھکی چھپی نہ تھی، پیشین گوئیاں کرنے والے سمجھ گئے تھے کہ یہ بچہ مستقبل قریب میں جا کر اپنی شخصیت کا لوہا منوانے والا ہے، جس کے دوست و دشمن سبھی مداح ہوں گے۔ سکول کے دورانیئے میں بھی  ہمیشہ پہلی پوزیشن ان کی تقدیر کا حصہ تھا، باپ بھی اندر سے ان کے مستقبل کے حوالے سے ہمیشہ نہال رہتے تھے، جس باپ نے  پورے معاشرے کے سدھارنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہو، ان کے لئے اپنے لخت جگر کی بہترین تربیت کرنا کوئی نئی بات نہ تھی۔

شہید ضیاء الدین رضوی اور ان کے باوفا ساتھیوں کی برسی کے حوالے سے قم، ایران میں تقریب

عظیم مجاھد، شھید راہ حق علامہ سید ضیاء الدین رضوی اور انکے باوفا ساتھیوں کے افکار کے احیاء، ان کے مشن سے تجدید عہد اور ان کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔

حسینیہ بلتستانیہ قم ایران مین شہید صیاء الدین کی برسی کے حوالے سے جوامع روحانیت بلتستان، گلگت،نگر اور استور کی طرف سے خصوصی پروگرام منعقد ہوا جس میں شہید ضیاء الدین کی دینی خدمات پر ان کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیاگیا ۔