فطرت کی آواز / تحریر: ایس ایم شاہ

رات کے کھانے کے بعد چہل قدمی کی غرض سے باہر سٹرک پر نکلا ہی تھا اتنے میں ایک  وجیہ چہرے والے شخص سے میری ملاقات ہوئی۔ قیافے سے معلوم ہورہا تھا کہ  یہ کوئی اہل معرفت شخص ہے۔ میں نے متواضعانہ انداز سے انہیں سلام کیا۔ انھوں نے محبت بھرے لہجے میں میرے سلام کا جواب دیا۔ ان کا اخلاق بھی مثالی تھا جس سے میں بہت متاثر ہوا۔ راہ چلتے چلتے حال احوال بھی دریافت کیے۔ اتنے میں نے موقع غنیمت جان کر وقت ضائع کیے بغیر پوچھا: حضور کیا دین سے متعلق کچھ سوالات کرسکتا ہوں۔ انھوں نے کہا ضرور لیکن ہمیشہ کے لیے یاد رکھنا

جنت البقیع اور اس میں دفن اسلامی شخصیات

قافلہ بشریت نے ہر زمانے میں اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ مظلوم کے سر کو تن سے جد ا کر دینے کے بعد بھی ارباب ظلم کو چین نہیں ملتا بلکہ انکا سارا ہم و غم یہ ہوتا ہے کہ دنیا سے مظلوم اور مظلومیت کا تذکرہ بھی ختم ہو جائے ، اس […]

إِذَا أَقْبَلَتِ الدُّنْيَا عَلَى أَحَدٍ،….  نہج البلاغہ صدائے عدالت  سیریل/ اثر: محمد سجاد شاکری

درس نمبر 9

وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام: إِذَا أَقْبَلَتِ الدُّنْيَا عَلَى أَحَدٍ، أَعَارَتْهُ مَحَاسِنَ غَيْرِهِ، وَ إِذَا أَدْبَرَتْ عَنْهُ، سَلَبَتْهُ مَحَاسِنَ نَفْسِه

امیر المومنین فرماتے ہیں: جب دنیا کسی کا رخ کرے، تو دوسروں کی خوبیاں بھی اسے عاریت دیتی ہے۔ اور جب دنیا کسی سے رخ موڑ لے تو، اس کی اپنی خوبیان بھی اس سے چھین لیتی ہے۔