چہلم امام حسین(ع) کو پوری ثابت قدمی کے ساتھ منایا جانا چاہیے: رہبر انقلاب اسلامی

سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا کے چہلم کے موقع پر پورے ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات اور اساتذہ حسینہ امام خمینی میں حاضر ہوئے۔
سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ اور آپ کے اصحاب باوفا کے چہلم کے موقع پر پورے ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلبہ و طالبات اور اساتذہ حسینہ امام خمینی میں حاضر ہوئے اور رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگی میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔
اربعین 2017 کے موقع پر میں نے کیا دیکھا؟؟!/تحریر: محمد علی حافظ
1: ننھے ننھے بچے انتھائی خلوص کے ساتھ ھلابیکم یا زوار کی آواز لگا رہے تھے۔ 2: ایک موکب میں جا کر مسئول سے پوچھا کہ آپ کیا خدمت کر رہے ہیں؟ تو اس نے جواب دیا کہ کربلا سٹی میں میرے 15 برگر اور کباب کے ہوٹل ہیں سب کو بند کرکے سارا سامان […]
معاویہ ویزید کے دور حکومت میں امام حسین علیہ السلام کا کردار/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

معاویہ خلفائے ثلاثہ کی طرح ظاہری طور پر امام حسین علیہ السلام کے لئے غیرمعمولی احترام کا قائل تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ امام حسین علیہ السلام مکہ اور مدینہ کے عوام کے یہاں بہت زیادہ ہر دلعزیز ہیں اور آپ کے ساتھ عام افراد جیسا رویہ نہيں اپنایا جاسکتا۔ معاویہ کو ہر وقت آپ کے قیام کا خوف رہتا تھا۔ چنانچہ اس نے امام کے سامنے قبض و بسط کی پالیسی اپنائی یعنی ایک طرف سے آپ کی منزلت کو مد نظر رکھتا تھا اور بظاہر آپ کے لئے احترام کا قائل تھا اور آپ کی تعظیم کرتا تھا اور اپنے کارگزاروں کو بھی ہدایت کرتا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرزند کو نہ چھیڑیں اور ان کی بےحرمتی سے پرہیز کریں۔دوسری طرف سے امام کی مسلسل اور شب و روز نگرانی کو اپنی پالیسی کا حصہ بنایا اور سفر اور حضر میں آپ کی تمام حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھی جاتی تھی۔ اس نے حتی امام حسین علیہ اسلام کی عظمت اور معاشرتی منزلت کے پیش نظر اپنے بیٹے یزید کو بھی سفارش کی تھی کہ امام کے ساتھ رواداری سے پیش آئے اور آپ سے بیعت لینے کی کوشش نہ کرے۔۱۔
