اے گنبد خضراء!

تحریر: ایس ایم شاہ

ہر سال لاکھوں کی تعداد میں مسلمانان عالم پورے سال میں بالعموم اور ایام حج میں بالخصوص مدینہ منورہ کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں بہت ساری تاریخی مساجد اور مقامات کے علاوہ  پیغمبر اکرم ؐ کے والد گرامی، آپ کی والدہ ماجدہ، ائمہ کرام، زوجات النبی اور اصحاب کرام کے مقابر بھی ہیں۔ مدینہ منورہ پہنچتے ہی گنبد خضریٰ کو دیکھ کر دل کو چین اور ذہن کو سکون ملتا ہے۔ بہت ساری امیدیں دل میں لئے، اپنے کئے کی توبہ کرنے کی غرض سے غسل کرکے اجلے ملبوس میں اور خوشبو سے معطر ہوکر اپنے محبوب کی ضریح سے اپنے گناہ گار بدن کو مس کرنے کے لئے جاتے ہیں۔ مسجد نبوی کی تعمیر بھی جدید طریقے سے بہت دلکش انداز بھی کی گئی ہے۔ صحن حرم میں ٹائلوں کی چمک سے ایسے لگتا ہے کہ گویا سورج یہاں سے طلوع کر رہا ہو۔ جاپانی انجر پنوں کے ذریعے لگائی گئی خوبصورت طرز کی چھتریوں کا طلوع  آفتاب کے ساتھ ہی کھل جانا اور غروب آفتاب کے ساتھ سمیٹ جانا بھی بہت ہی دلکش ہے۔ حرم پاک کے چاروں طرف آپ کو حرم میں داخل ہونے کے لئے گیٹ ملیں گے۔ صاف ستھرے باتھ رومز بھی فراہم ہیں۔ اکثر حاجی ہوٹلوں سے ہی باوضو ہوکر جاتے ہیں۔ مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کا ثواب دوسری جگہوں پر دس ہزار نمازوں سے بہتر ہے، جبکہ مسجد الحرام میں پڑھی جانی والی نماز ایک لاکھ نمازوں سے زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔(1)

لاہور خودکش حملے میں 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد شہید اور 60 سے زائد زخمی 

دھماکےمیں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اورایس ایس پی احمد گوندل شہید جبکہ زخمیوں میں پولیس اہلکاراور وارڈنز بھی شامل ہیں، 

لاہور: مال روڈ پر خودکش حملے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت 13 افراد شہید اور  60 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔

حضرت فاطمہ زہر(س) خواتین عالم کیلئے نمونہ عمل

رانسان اپنی زندگی میں سعادت اور کامیابی چاہتا ہے ، بنی آدم کی خلقت کی ابتدائ سے ہی یہی دستور رہا ہے کہ ہر شخص اپنی زندگی کو ایک کامیاب زندگی گزارنا چاہتا ہے اگرچہ جو خداپرست انسان ہیں وہ اپنی زندگی کے ساتھ اپنی آخرت کو بھی سنوارنا چاہتے ہیں کیونکہ خداپرست افراد کو معلوم ہے کہ یہ زندگی بہت ہی مختصر ہوتی ہے اس زندگی کے بعد ایک طویل عرصے کی زندگی ہوگی اور ہر عاقل انسان مختصر زندگی کے ساتھ اس طویل عرصے کی زندگی کیلئے زیادہ اہتمام کرے گا۔لیکن جیسا بھی ہو خدا پرست انسان ہو یا ایسا انسان ہو جوخدا کو نہ مانتا ہو اس بات پر متفق ہیں کہ ایسی زندگی گزاری جائے جو باعث سعادت ہو۔