صدر ج،ر،ب نے اپنی کابینہ کا اعلان کیا اور کابینہ سےحلف لی
آج بروز جمعہ بعد از نماز مغربین شب ولادت امام حسن العسکری علیہ السلام کو حسینیہ بلتستانیہ میں ایک عظیم الشان جشن کا اہتمام کیاگیا جس میں جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر محترم حجت الاسلام و المسلمین سید احمد رضوی نے اپنی کابینہ (مجلس ج۔ر۔ب سے اعتماد لینے کے بعد) کا اعلان کیا اور کابینہ سے حلف لی۔ اسی تقریب میں سابقہ کابینہ کی تجلیل کے ساتھ ساتھ ان کی طرفسے دو سالہ رپورٹ بھی پیش کیا گیا۔
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے مکارم اخلاق اور حالات

(۱) شیخ مفید ؒ اوردوسرے اعلام نے روایت کی ہے کہ بنی عباس صالح بن وصیف کے گھر گئے اُس نے امام حسن عسکری علیہ السلام کوقید کررکھاتھا اور اس سے کہنے لگے کہ اس پر تنگی اور سختی کو۔ صالح کہنے لگا کہ میں اس کے ساتھ کیاکروں میں نے انہیں دوبدترین افراد کے سپرد کیاتھا جن کے نام علی بن یارمش اور دوسرے کانام اقتامش تھا اور اب وہ دونوں صاحب نماز اور عبادت گزار ہوچکے ہیں۔ تب اُس کوحکم دیاکہ اُن دونوں افراد کوبلایا جائے جب وہ آئے تو اُن کی سرزنش کی اور کہنے لگا وائے ہو تم پر تمہارا اس شخص کے ساتھ کیامعاملہ ہے؟
وہ کہنے لگے کہ ہم کیا بتائیں اس شخص کے حق میں جودن کوروزے رکھتاہے اور راتوں کو صبح تک عبادت میں مشغول رہتاہے جوکسی سے بات نہیںکرتا جب کبھی ہم پر نظر کرتاہے تو ہمارے بدن اس طرح کانپنے لگتے ہیں کہ گویا ہم اپنے نفس کے مالک نہیں اور اپنے آپ کو قابو میںنہیں رکھ سکتے۔جب آل عباس نے یہ سُنا تو انتہائی ذلت اور بدترین حالت میں اس کے پاس سے چلے گئے۔
مختصر حالت زندگی امام حسن عسکری علیہ السلام

ولادت باسعادت: مدینہ طیبہ میں دس ربیع الثانی ۲۳۲ہجری کو ولادت ہوئی۔ آپ کی ولادت کے وقت واثق باللہ عباسی حکمران تھا یہ اُس کے آخری ایام تھے اُس نے اسی سال انتقال کیا اس کے بعد متوکل، منتصر، مستعین اور معتز حکمران ہوئے۔ آپ کی امامت ۳رجب ۴۵۲ہجری کو معتز کے دور حکومت میں ہوئی

