امام کا مدفن اور آپ کی زیارت کا ثواب
شیعیان آل محمد(ص) کو امام(ع) کی شہادت کی اطلاع ملی تو انھوں نے آپ کا جنازہ اٹھایا اور عقیدت و احترام کے ساتھ قبرستان قریش میں سپرد خاک کیا۔ جہاں آپ کا حرم مطہر آج بھی زیارتگاہ خاص و عام ہے۔ امام رضا علیہ السلام نے امام کاظم(ع) کی زیارت کی فضیلت […]
امام کاظم (علیہ السلام) اور امام صادق (علیہ السلام) کے علمی قیام کی حفاظت
| سوال :امام صادق (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد آپ کا علمی قیام کس طرح محفوظ رہا ؟ |
| جواب : اوضاع و احوال کی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر طرح کا گرم اقدام اور ایسا پروگرام انجام دینے کی صلاح نہیں تھی جس سے متعلق منصور کی حکومت شروع ہی سے حساس تھی ۔ اس وجہ سے امام موسی کاظم (علیہ السلام) نے اپنے والد گرامی کی علمی کاوشوں کو آگے بڑھایا اور ایک حوزہ علمیہ تشکیل دیا ، بہت سے بزرگ شاگردوں اوربا علم وفضیلت افراد کی تربیت کی ۔ سید بن طاووس لکھتے ہیں : امام موسی کاظم (علیہ السلام) کے خاص شیعہ اور خاندان ہاشمی کے افراد آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے اور آپ کے زرین اقوال اور وہاں پر موجود افراد کے سوالوں کے جوابات کو لکھتے تھے اور آپ جو حکم صادر فرماتے تھے اس کو محفوظ کرتے تھے (١) ۔ امام موسی کاظم علیہ السلام کی حیات طیبہ کا مختصر جائزہآپ کا اسمِ گرامی موسیٰ اور لقب کاظم ہے ۔ آپکی والدۂ گرامی اپنے زمانے کی با عظمت خاتون جناب حمیدہ خاتون تھیں آپکے والدِ گرامی امام جعفر صادق تھے آپ کی ولادت ۱۲۸ھ میں مدینہ کے نزدیک ابواء نامی قریہ میں ہوئی آپ نے مختلف حکاّم دنیاکے دور میں زندگی بسر کی آپ کا دور حالات کے اعتبار سے نہایت مصائب اور شدید مشکلات اور خفقان کا دور تھاہرآنے والے بادشاہ کیامام پرسخت نظر تھی لیکن یہ آپ کا کمالِ امامت تھا کہ آپ انبوہ مصائب کے دورمیں قدم قدم پر لوگوں کو درس علم وہدایت عطافرماتے رہے ، اتنے نامناسب حالات میں آپ نے اس دانشگاہ کی جوآپ کے پدر بزرگوارکی قائم کردہ تھی پاسداری اور حفاظت فرمائی آپ کا مقصد امت کی ہدایت اورنشرعلوم آل محمد تھا جس کی آپ نے قدم قدم پر ترویج کی اور حکومت وقت توبہرحال امامت کی محتاج ہے ۔ |
