شیعہ اثنا عشری عقائد کا مختصر تعارف
فرقہٴ امامیہ جعفریہ
شیعت کا آغاز اورتعد اد
۱۔عصر حاضر میں شیعہ اثنا عشری فرقہ مسلمانوں کاایک بڑافرقہ ھے ، جس کی کل تعداد مسلمانوں کے تقریباً ایک چوتھائی ھے ۔ اور اس فرقہ کی تاریخی جڑیں صدر اسلام کے اس دن سے شروع ھوتی ھیں جس دن سورہ بینہ کی یہ آیت نازل ھوئی تھی: <اِنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْاوَعَمِلُواالصَّالِحَاْتِ اُوْلٰئِکَ ہُمْ خَیْرُالْبَرِیَّةِ> [1]
تشکيلِ پاکستان ميں شيعيانِ عليٴ کا کردار
آو بڑوں تمہيں ايک کہاني سنائيں ۔۔ اس سوئِ ادب پر معذرت! آپ کہيں گے بھئي کہاني تو بچوں کو سنائي جاتي ہے اور يہ ہميں کيوں سنائي جارہي ہے۔ جي ہاں کہاني بڑوں کو بھي سنائي جاسکتي ہے فرق يہ ہے کہ بچوں کو کہاني ’’سلانے‘‘ کے لئے سنائي جاتي ہے اور بڑوں کو ’’جگانے‘‘ کے لئے۔ يقين نہ آئے تو مولا عليٴ کا يہ قول سن ليجئے جو غالباً بڑوں کے لئے ہے: ’’لوگ سورہے ہيں، مریں گے تو جاگیں گے۔‘‘
تاريخ تشيع
وسری صدی ھجری کے دوران شیعوں کی حالت دوسری صدی ھجری کی پھلی تھائی کے آخر میں تمام اسلامی ممالک میں بنی امیہ حکومت کے ظلم وستم اور بدسلوکی کی وجہ سے جوانقلابات او ر خونی جنگیں ھوئیں ، ان میں پیغمبر اکرم (ص) کے اھلبیت(ع) کے نام پر ایران کے مشرقی صوبے خراسان میں بھی ایک تحریک نے جنم لیا ۔
