اخلاق اور خود سازی عظیم مجاہدت

پیغمبر اکرم ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے ایک سخت جنگ سے واپسی پر فرمایا کہ "یہ جہاد اصغر تھا اور اس کے بعد جہاد اکبر کی باری ہے” جہاد اکبر یعنی نفس سے جہاد۔ جہاد بالنفس کو انسان کی ذاتی حدود تک محدود نہیں سمجھنا چاہئے۔ شہوت، نفسانی خواہشات، لذت کوشی، آرام طلبی، زیادہ کی خواہش اور بری عادتوں کے خلاف مجاہدت اہم اور جہاد بالنفس ہے۔ یعنی انسان کو اپنے باطن میں موجود شیطان کے خلاف مستقل مجاہدت اور اس کو مغلوب کرنا چاہئے تاکہ وہ انسان کو برے کاموں پر مجبور نہ کر سکے۔
حیا نفسانی صفات میں ایک اہم صفت

خلاصہ :
حیا نفسانی صفات میںایک اہم صفت ہے جو ہماری اخلاقی زندگی کے مختلف شعبوں میں بہت زیادہ اثر رکھتی ہے۔ اس تاثیر کا اہم ترین کردار خود کو محفوظ رکھنا ہے۔ ‘ حیا’ لغت میں شرم وندامت کے مفہوم میںہے اور اس کی ضد ‘وقاحت’ اور بے حیائی ہے۔ علماء اخلاق کی اصطلاح میں حیا ایک قسم کا نفسانی انفعال اور انقباض ہے جو انسان میں نا پسندیدہ افعال کے انجام نہ دینے کاباعث بنتا ہے اور اس کا سر چشمہ لوگوں کی ملامت کا خوف ہے۔
بچوں کو خوش رکھنا ہے تو انہیں ورزش کا عادی بنائیں

ہم جانتے ہیں کہ ورزش کے بالغ افراد پر زبردست فوائد مرتب ہوتے ہیں لیکن اب ایک نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر والدین بچوں کو مسرور اور دماغی طور پر تندرست رکھنا چاہتے ہیں تو وہ انہیں ورزش ضرور کرائیں۔
مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ 6 سے 8 برس تک کے وہ بچے جو ورزش اور کھیل کود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں وہ دیگر کے مقابلے میں ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے دور رہتے ہیں۔
