امام حسن العسکریؑ کا علی ابن بابویہ ؒ کے نام خط

امام حسن عسكرى عليه السّلام اس خط میں الله تعالی کی حمد وثناء اور پیغمبر اکرمؐ اور ان کے آل پاک پر سلام و درود بھیجنے کے بعد فرماتے هیں:اے میرے فقیه[مجتهد]اور قابل اعتماد چاهنے والا على بن الحسين بن بابويه القمى! الله تعالی تمهیں اپنی رضایت والے کاموں کا انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے،

امام حسن عسکری علیہ السلام

حالات زندگی
امام حسن عسکری کی ولادت اور بچپن کے بعض حالات علماء فریقین کی اکثریت کااتفاق ہے کہ آپ بتاریخ ۱۰/ ربیع الثانی ۲۳۲ ہجری یوم جمعہ بوقت صبح بطن جناب حدیثہ خاتون سے بمقام مدینہ منورہ متولدہوئے ہیں ملاحظہ ہوشواہدالنبوت ص ۲۱۰ ،صواعق محرقہ ص ۱۲۴ ، نورالابصارص ۱۱۰ ، جلاء العیون ص ۲۹۵ ، ارشادمفید ص ۵۰۲ ، دمعہ ساکبہ ص ۱۶۳ ۔
آپ کی ولادت کے بعد حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے حضرت محمدمصطفی (ص) کے رکھے ہوئے ”نام حسن بن علی“ سے موسوم کیا (ینابع المودة)۔

امام حسن عسکری علیہ السلام کا فقیہ زمانہ علی بن الحسین کے نام خط

شیعہ ہمیشہ حزن و الم میں رہیں گے یہاں تک کہ میرا وہ فرزند ظہور کرے جو زمین کو عدل و انصاف سے بھردے گا جس طرح وہ ظلم و جور سے بھری ہو گی: امام حسن عسکری علیہ السلام

امام حسن عسکری علیہ السلام نے شیعوں کے عظیم الشان عالم، علم حدیث، علم فقہ اور دوسرے تمام اسلامی علوم میں ماہر اور جلیل القدر عالم دین ابو الحسن علی بن الحسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی( محمد بن علی بابویہ معروف شیخ صدوق کے والد ہیں) کو ایک خط تحریر فرمایا جس میں بسم اللہ کے بعد یوں تحریرہے :