امام رضا علیہ السلام کاجاثلیق اور راس الجالوت کے ساتھ مناظرہ

خداوند متعال کی طرف سے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بارہ معصوم جانشین منتخب ہوئے جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقیقی وارث اور مکتب تشیع کے نگہبان ہیں ۔ امامت و ولایت کے آٹھویں تاجدار ا مام رضا علیہ السلام نے بھی اپنی ساری زندگی انسانوں کی تربیت اور انہیں کمال تک پہنچانے کے لئے وقف کر دی ۔آپ اپنے علم لدنی سےتشنہ علوم کو سیراب اورانہیں صراط مستقیم پر گامزن کرتےرہے ۔ آپ کی تعریف آپ کے آباءو اجداد نے عالم آل محمد کے نام سے کیا چونکہ آپ معدن علم تھے ۔عباسی خلیفہ مامون نے آپ کو مدینہ سے زبردستی خراسان لے آیا اور اپنی ولایت عہدی قبول کرنے پر مجبور کیا۔ مامون اپنے مختلف اہداف اور مقاصد کی خاطر تمام ادیان و مذاہب کے علماء کو امام علیہ السلام کے ساتھ مناظرہ کرنے کی دعوت دیتاتھا۔ آپ نے جاثلیق اور راس الجالوت کے ساتھ بھی مناظرہ انجام دیا جو اسی سلسلہ کی ایک کڑی ۔۱۔
