حضرت علی علیہ السلام کا علم

انبیاء اور ائمہ علیہم السلام کے علم کے بارے میں لوگوں کے مختلف نظریات ہیں ، کچھ معتقد ہیں کہ ان کا علم محدود تھا اور شرعی مسائل کے علاوہ دوسرے امور ان کے حیطہ علم سے خارج ہیں ، کیوں کہ علم غیب خدا کے علاوہ کسی کے پاس نہیں ہے ، قرآن کریم کی کچھ آیات اس بات کی تائید کرتی ہیں جیسے : وعندہ مفاتیح الغیب لا یعلمھا الا ھو (انعام ۵۹)

ولایت ہی امتِ مسلمہ و ملتِ تشیع کے لئے نکتۂ اتحاد ہے

 تحریک بیداری ویب سائٹ کے مطابق حوزہ علمیہ عروۃ الوثقیٰ کے چوتھے یومِ تأسیس اور ولادتِ باسعادتِ مولی الموحّدین، امام المتقین، حضرت علی ابن ابی طالب علیہما السلام کے موقع پر حوزہ علمیہ جامعۃ العروۃ الوثقیٰ میں ایک عظیم الشان تقریب کے دوران حجۃ الاسلام والمسلمین سید جواد نقوی حفظہ اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حبل اللہ و عروۃ الوثقیٰ جس کا قرآن مجید نے امت کو وعدہ دیا ہے اور رسول اللہ (ص) نے اس کا مصداق ذکر فرمایا ہے وہ ولایتِ امیرالمومنین (ع) ہے اور یہ ولایت ہی امتِ مسلمہ و ملتِ تشیع کے لئے نکتۂ اتحاد ہے ۔

علی کی بادشاہی ہے

 ولادت باسعادت امیرالمومنین (ع) کا دن، اس شخص کی ولادت کا دن جسکی جائے ولادت خانہ کعبہ اور جائے شہادت مسجد ہے، جو نفس اللہ بھی ہے یداللہ بھی ہے، کائنات کے سب سے بڑے امیر کی ولادت کا دن جو فقراء کا ملجا تھا۔ جو یتیموں کا والی تھا،