باقرالعلوم علیہ السلام کی زندگانی پر ایک طائرانہ نظر /تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام بتاریخ یکم رجب المرجب ۵۷ ھ یوم جمعہ مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے ۔۱۔علامہ مجلسی تحریرفرماتے ہیں کہ جب آپ بطن مادرمیں تشریف لائے تو آباؤ اجداد کی طرح آپ کے گھرمیں آوازغیب آنے لگی اورجب نوماہ کے ہوئے تو فرشتوں کی بے انتہا آوازیں آنے لگیں اورشب ولادت […]

امام محمد باقر علیہ السلام کی فقیروں کے ساتھ مہربانی

محمد بن علی بن الحسین ؑ کا علم و فضل ،ریاست ،امامت ،شیعہ اور سنی سب کے لئے تھی ،آپ ؑ کرم میں مشہور تھے ،کثرت عیال اور متوسط حال ہونے کے باوجود آپ ؑ لوگوں کے ساتھ فضل و احسان کرنے میں مشہور تھے۔امام ؑ فرماتے تھے

فقیروں پر مہربانی کرنا امام ؑ کے بلند اخلاق میں سے تھا ،آپ ؑ ان کا بڑی فراخدلی اور اکرام و تکریم کے ساتھ استقبال کر تے ،آپ ؑ نے اپنے اہل و عیال سے یہ عہد لیا تھا کہ اگر کو ئی سائل سوال کرے تو اس کو یہ نہ کہنا :اے فقیر یہ لے لو ۔بلکہ اس سے کہو :اے اللہ کے بندے خدا تم کو اس میں برکت دے ۔جیسا کہ آپ ؑ نے اپنے اہل کویہ حکم دیا تھاکہ فقراء کو اچھے القاب سے یاد کریں ،حقیقت میں آپ ؑ نے یہ اخلاق اپنے جد رسول اسلام کے اخلاق سے منتخب فرمائے تھے وہ رسول جو اخلاق میں تمام انبیاء سے ممتاز تھے ۔امام محمد باقر ؑ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ چیز یہ تھی کہ آپ ؑ اپنے برادران ،قاصد ، خبر نشر کرنے والے اورامیدوار سے محبت کر تے تھے ،امام کی پیدائش ہی نیکی سے محبت ،لوگوں کے ساتھ صلۂ رحم اور ان کوخو ش کرنے کے لئے ہو ئی تھی ۔

امام محمد باقر (ع) کے علمی فیوض

امام کے علمی مبارزوں میں کفر و شرک ، ظلم وستم، جابر حاکموں کی تنبیہ، بے راہ روی اور اصلاح ، اجتماعی کی کوشش، جابر حکمرانوں کی ہدایات، اجتماعی عدل، تقیہ اور اس کی ضرورت شامل ہیں۔ تقیہ کے متعلق امام نے فرمایا کہ :

"”تقیہ میرے اور میرے آباء کے دین کا حصہ ہے اور کسی نے وقت ضرورت اس پر عمل نہیں کیا تو وہ صاحب ایمان نہیں۔ مومن کے لئے تقیہ حق سے چشم پوشی نہیں بلکہ حق کے حفاظت کا ایک ذریعہ ہے۔ "”( بحار الانوار ۔٨)