امام کاظم (علیہ السلام) اور امام صادق (علیہ السلام) کے علمی قیام کی حفاظت

 

 

 

 

 
سوال :امام صادق (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد آپ کا علمی قیام کس طرح محفوظ رہا ؟
جواب : اوضاع و احوال کی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر طرح کا گرم اقدام اور ایسا پروگرام انجام دینے کی صلاح نہیں تھی جس سے متعلق منصور کی حکومت شروع ہی سے حساس تھی ۔ اس وجہ سے امام موسی کاظم (علیہ السلام) نے اپنے والد گرامی کی علمی کاوشوں کو آگے بڑھایا اور ایک حوزہ علمیہ تشکیل دیا ، بہت سے بزرگ شاگردوں اوربا علم وفضیلت افراد کی تربیت کی ۔
سید بن طاووس لکھتے ہیں : امام موسی کاظم (علیہ السلام) کے خاص شیعہ اور خاندان ہاشمی کے افراد آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے اور آپ کے زرین اقوال اور وہاں پر موجود افراد کے سوالوں کے جوابات کو لکھتے تھے اور آپ جو حکم صادر فرماتے تھے اس کو محفوظ کرتے تھے (١) ۔

امام موسيٰ کاظم عليہ السلام کا عہد

  امام موسيٰ ابن جعفر ٴ کي زندگي کا جائزہ لينے سے پتہ چلتاہے کہ آپ ٴ کي زندگي غير معمولي واقعات و حادثات سے پر ہے اور ميري نظر ميں آئمہ عليہم السلام کي سياسي تحريک کا لفظ عروج آپ ٴ ہي کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔

امام موسيٰ کاظمٴ اسوہ عبادت و استقامت

 

 

 

ائمہ طاہرين عليہم السلام نے اپني گہربار زندگي کے دوران اثبات حق اور رہبري امت کے لئے کسي کوشش سے دريغ نہيں کيا۔ اس مقصد کي خاطر انہوں نے ہر پريشاني کو خندہ پيشاني سے قبول کيا۔