امام زمانہ کی معرفت ایمان میں پختگی کی علامت/ترجمہ : احمد علی جواہری

تحریر: عبدالرحمن نجفی عمران

چکیدہ: امام کی معرفت سے مقصد صرف امام زمان ؑ کی زاتی معلومات مراد نہیں ہے بلکہ حقیقی معنوں میں امام کی معرفت ہے کہ انسان امام زمان کی حقیقی معنوں میں معرفت حاصل کرے۔ان کی مقام و منزلت کو پہچان لیکہ امام زمان خدا کی طرف سے ولی اور انسانوں کیلئے رہبر ہے۔

یہی عقیدہ انسان کو امام کی حاضر و ناظر ہونے اور خود سازی کرنے اور امام زمان ؑ کی ظہور کیلئے زمینہ فراہم کرنے اور معاشرہ سازی کرنے کے موجب بنتا ہے۔

امام غائب کے فواید/ تحریر فدا علی حلیمی

امام کے وجود سے دو قسم کے فایدے ممکن ہے:

ا۔ فایدہ  حضور؛

1۔وجود رهبر موجب بقای مکتب، 2۔ امام حجت آشکار خدا ، 3۔ امام غائب بادل کے پیچھے سورج کی طرح  ۔ 4۔ امام اهل زمین کے لئے باعث آرام ، 5۔ امام باعث نزول برکات الٰہی ، 6۔ زمین حجت خدا سے خالی نہیں، 7۔ امام کا وجود باعث  امید، 8۔ شیعوں کی نجات اور تحفظ ، 9۔واسطہ فیض

امام مہدی (ع) کے بارے میں علی (ع) کی چالیس حدیثیں

مقدمہ

 قال رسول اللّه صلى الله علیه و آله: مَنْ حَفِظ مِنْ اُمَّتى اَرْبَعینَ حَدیثا مِمّا یحْتاجُونَ اِلَیهِ مِنْ أَمْرِ دینِهِمْ بَعَثَهُ اللّهُ یوْمَ الْقیامَةِ فَقیها عالِما. (1)

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: میری امت میں جو بھی چالیس حدیثیں حفظ کرے گا ـ جن کی عوام کو ضرورت ہے ـ خداوند متعال روز قیامت اس کو فقیہ اور دانشور بناکر محشور فرمائے گا.