اپنے پیروں پر کھڑا ہونا سیکھیں / تحریر: بشیر مقدسی
ایک شخص جو خوددار اور عزت نفس سے سرشار تھا لیکن غربت اور ناداری کی وجہ سے اس کا برا حال تھا۔ تھکن اور ناامیدی سے نڈھال رہتا تھا۔ ایک طرف زندگی کی تلخیوں سے پریشان تھا‛ بیوی بچوں کی حالت زار سے چشم گریاں تھا۔ ناامیدی اور مایوسی کے دلدل میں روز بہ روز پھنستا جارہا تھا‛ تنہائی اور بے کسی کا احساس کھائے جارہا تھا تو دوسری طرف عزت نفس اور خوداری جیسے نیک صفتیں بھیک مانگنے کی راہ میں مانع بن رہی تھیں. مگر اس سے ننھے بچوں کی ناگفتہ بہ حالت دیکھی نہیں گئی، دل میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مدد مانگنے کا مصمم ارادہ باندھ کر بزم رسالت میں شرفیاب ہوا. مگر بات زبان پرآتے آتے رہ گئی اور دل کی مراد دل ہی دل میں دب کر رہ گئی. تین مرتبہ کچھ مانگنے کی غرض سے چلا‛ ہر بار دل کی بات زبان پر لانے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
