بھڑیا کو شیر کہنے سے وہ کھبی شیر نہیں بنتا/تحریر: محمد حسن جمالی

سیاسی اور مذہبی دنیا میں لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے بعض مغرض افراد مغالطے کا سہارا لیتے ہیں، وہ حق اور باطل کو اس طرح مخلوط کرکے پیش کرتے ہیں کہ سادہ لوح افراد یہ تشخیص نہیں کرپاتے ہیں کہ حق کونسا ہے اور باطل کس طرف ہےـ یہاں تک کہ مفادات کے اسیر ٹولے بسااوقات ظالم اور ستمگر طبقے کی انتہائی خوبصورت الفاظ اور جملوں میں ایسی مدح اور تعریف لکھ دیتے ہیں کہ خالی الذھن قاری بہت جلد متاثر ہوکر داد دیے بغیر نہیں رہ جاتے ـاگر تھوڑی سی تحقیق کرکے دیکھ لیں تو آج کل میڈیا اور سوشل میڈیا کے میدانوں میں اس کے ہزاروں نمونے مل جائیں گے جہاں انسانوں کی ایک بڑی تعداد کا محبوب مشغلہ ہی مغالطہ کاری کے ذریعے لوگوں کو حقائق سے بے خبر رکھنا بنا ہوا ہے ـ تاریخ اسلام اور تاریخ بشریت کا عمیق مطالعہ کرنے سے یہ بات بخوبی واضح ہوجاتی ہے کہ گزشتہ ادوار میں بھی لوگوں کی اکثریت کی گمراہی میں مغالطہ کاری کا نمایاں کردار رہا ہے ـ