تشیع کی پیدائش اور اس کی نشو نما (۱)

 

 

 

تشیع کی پیدائش
تشیع کی پیدائش، حضرت علی علیہ السلام کو بلا فصل جانشینِ رسول ماننے کے اعتبار سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کے دور حیات سے ہی ہو چکی تھی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کی تئیس سالہ تبلیغ کے دوران عمومی طور پر اور بعض جگہ خصوصی طور پر علی علیہ السلام کو اپنے جانشین اور خلیفہ کے عنوان سے پہچنوانا اس بات کا سبب بنا کہ مسلمانوں میں ایک خاص گروہ جو علم و ایمان اور تقویٰ و پرہیز گاری کے اعتبار سے اسلامی سماج کی برجستہ شخصیتوں پر مشتمل تھا اس تفکر کو لے کر آگے بڑھا اور رسول اسلام (ص) کی زحمات کا مثبت جواب دیا۔(۱)

شیعیت حقیقی اسلام کا دوسرا نام

 

 

 

شیعہ لغت اور اصطلاح میں
لغت میں لفظ شیعہ کے دو معنی ہیں؛
۱؛ کسی بات پر دو یا چند لوگوں کا متفق ہو جانا۔
۲؛ کسی ایک شخص یا گروہ کا کسی دوسرے شخص یا گروہ کی پیروی کرنا۔ (۱)

شیعہ اثنا عشری عقائد کا مختصر تعارف

 

 

 

 فرقہٴ امامیہ جعفریہ
شیعت کا آغاز اورتعد اد
۱۔عصر حاضر میں شیعہ اثنا عشری فرقہ مسلمانوں کاایک بڑافرقہ ھے ، جس کی کل تعداد مسلمانوں کے تقریباً ایک چوتھائی ھے ۔ اور اس فرقہ کی تاریخی جڑیں صدر اسلام کے اس دن سے شروع ھوتی ھیں جس دن سورہ بینہ کی یہ آیت نازل ھوئی تھی: <اِنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْاوَعَمِلُواالصَّالِحَاْتِ اُوْلٰئِکَ ہُمْ خَیْرُالْبَرِیَّةِ> [1]