جناب صعصعہ بن صوحان (س)
تحریر: افتخار حسین میر
مقدمہ :
خداوند متعال نے انسانوں کی ھدایت کے لئے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کو بھیجا اور بشر کو تب بھی خدا کی خدائی پر یقین نا ہوا اور کہنے لگے اگر یہ لوگ سچ بولتے ہیں تو ایسا کام کرے جو عام انسان قادر نہیں ہے تو انبیاء انھیں اپنے معجزوں کے ذریعے سے لوگوں کو اپنے رب اور خالق سے نزدیک کرنے کی کوشش کرتے تھے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ زمانے کے لوگوں نے خدا کے ان مقدس ھستیوں کو نہ فقط جھٹلایا بلکہ ان کو مختلف طریقوں سے مسخرہ کرنے لگے، نہ صرف مسخرے پر اکتفا نہیں کیا بلکہ نعوذبااللہ ان کو ساحر، دیوانہ.. کہنے لگے اچھا ہوتا اگر چہ انھی الفاظ پر اکتفا کرتے، نہ، بلکہ انکو درختوں کے درمیان ڈال کر انکے جسم کے ٹکڑے کر ڈالتے تھے
