حضرت فاطمہؑ کا حکومت وقت کے ساتھ سیاسی برتاؤ/ نویسندہ: محمد عباس سینوی
تمام تعریفیں اس ذات کے لیے جس نے انسان کو قلم کے ساتھ لکھنا سکھایا اور درود و سلام ہو اس نبیؐ پر جسے اس نے عالمین کے لیے سراپا رحمت بنا کر مبعوث فرمایا اور سلام و رحمت ہو ان کےآل پر جنہیں اس نے پورے جہان کے لیے چراغِ ہدایت بنایا۔
آپ تمام قارئین کرام کی خدمت میں سیدہ کونین حضرت فاطمہ زہرا کے بارے میں یہ مقالہ بعنوان "حضرت زہرا کا حکام وقت کے ساتھ سیاسی برتاو” شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔
اس مضمون میں حضرت زہرا کے احتجاجات و مبارزات کے بارے میں ایسے عنوانات بیان کی جارہی ہیں جو بی بی فاطمہ زہر ا سلام اللہ علیہانے مختلف گروہوں یعنی انصار و مہاجرین کی عورتوں کو مخاطب کر کے اپنا حق چھیننے پر شکایات کی ہیں حضرت زہرا کے حقوق میں سے ایک حق ’’حقِ ولایت علی ‘‘ تھا جس کا اعلان غدیر خم کے میدان میں مسلمانوں کے بڑے اجتماع میں ہوا تھا ۔لیکن امت نے اس اعلانِ ولایت کو بھلا دیا اور اپنی مرضی کی حکومت بنا لی۔ اور پغمبر کے بارے میں ان کےاہل بیت اطہار کا لحاظ نہیں کیا اور نہ پیغمبر اکرم کی پیاری بیٹی زہرا مرضیہ کا احترام پاس رکھا ۔
