دشمن کے بچوں کو پڑھانے سے بہتر ہے دشمن بننے سے روکا جائے!/ تحریر: مشتاق حسین حکیمی

انسان جب تک زندہ ہے اور اس کے بدن میں طاقت ہے ہر کوئی اس کے ساتھ ہے لیکن جس دن آنکھ لگی یا بدن میں طاقت نہ رہی تو سارے رشتے اسے بھول جاتے ہیں۔
اسی تناظر میں دو مثالیں پیش خدمت ہیں کہ کیسے انسان کی بےبسی اسے مجرم بناتی ہے اور معاشرے میں اس کا وقار ختم ہوتا ہے اور دوست سے دشمن بن جاتا ہے، امیر سے غریب اور اچھے سے برے میں بدل جاتا ہے۔
ٹریفک حادثات میں کسی گھر کا اجڑھ جانے کے بعد وہ گھر اب آلام و سمت کی آماجگاہ بن جاتا ہے اور اسی طرح شباب کے ختم ہوتے ہی بدن میں کام کرنے کی طاقت ختم ہوتی ہے اور گھر پر فاقے پڑتے ہیں تو وہ شخص معاشرے کی نظروں سے گر جاتا ہے اور بعض دفعہ تو بھکاری بن سکتا ہے۔ ان دونوں