زبان(2) / تحریر: ایس ایم شاہ
اسلام نے ہر اس کام کو حرام قرار دیا ہے جو معاشرے کے کسی فرد کی شخصیت کشی کا سبب ہو اور مؤمن کے احترام تو کو خانہ کعبہ کے احترام سے بھی بالاتر قرار دیا ہےاور ان کی عزت نفس مجروح کرنے کو کبیرہ گناہوں میں شمار کیا ہے۔علما نے زبان کے ستر سے زیادہ گناہ ذکر کیے ہیں۔ غیبت، جھوٹ، سخن چینی، کسی کے راز کو فاش کرنا، ملامت کرنا، زبانی زخم پہنچانا، جھوٹی گواہی دینا اور گالی گلوچ کرنے کو تاکید کے ساتھ حرام قرار دیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شخص اپنی غیبت کرنے کی کسی کو اجازت دے بھی دیں تب بھی اس کی غیبت کرنا شریعت میں جائز نہیں کیونکہ اس کا برا اثر ہر صورت میں باقی رہتا ہے۔ جاسوسی، دو زبانی، الزام تراشی، لعن و نفرین، شماتت کرنا، غنا، حجت بازی، عداوت و دشمنی، بغیر علم کے کج بحثی کرنا اورفضول باتیں کرنا، قرآن پڑھنے کو کسب معاش کا ذریعہ قرار دینا، کسی کی بے جا ستائش کرنا، بے مورد غصے کا اظہار کرنا، فقر و تنگدستی کا اظہار کرنا،
