زندگي نامه شيخ جوادعلي صالحی
زندگي نامه شيخ جوادعلي صالحی
محمد جعفر جعفري راموي
اسلامی سماج میں مسلم امہ کی فکری ،علمی ،عقیدتی، سیاسی ،فرہنگی اور مبارزاتی پہلووں کی رشد ونمو کا انحصار بلاشبہ اس خطے کے علما کرام کی بصیرت افروز جدو جہد اور ایمان سے سر شار سرگرمیوں پر منحصر ہے۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ ہر دور میں مکتب تشیع کے دامن میں بابصیرت علما کرام کی بڑی تعداد پائی جاتی تھی جنھوں نے اسلام کی بقاء کے لئے بہت سے کارنامے انجام دیے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسے مجاہد علما کے دین مبین کے لیے پرخلوص جد و جہدکو تاریخ کےکوڑے دان میں ڈالنے کے بجائے نئی نسل کے لیے بطور نمونہ پیش کیا جائے تاکہ دور حاضر کے استعمار و استکبار سے مقابلے میں توحید و امامت کی راہ میں مجاہدوں کے لیے صحیح رہنمائی میسر آسکے ۔ انہی مجاہدوں میں سے ایک عظیم شخصیت جناب حجۃالاالسلام شیخ جواد علی صالحیی کی ہیں۔جن کی شخصیت میں جو چیز سب سے زیادہ نمایاں تھی وہ دین مبین کے حوالے سے ان کی احساس ذمہ داری تھی، جس نے ان سے دنیوی آسائشات ،آرام طلبی اور دیگر خواہشات کو چھین کر ان کو دین کی راہ میں متحرک و سر گرم عمل رکھا۔
