شخصیت پرستی .. ایک مہلک بیماری!/ تحریر:  محمد حسن جمالی 

پوری دنیا میں لوگ اپنی علمی شخصیات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ، وہ ان کی تعظیم کرتے ہیں، ان کو ملت کا سرمایہ سمجھتے ہیں، اپنی علمی مسائل اور مشکلات کے حل کے لئے ان کے مرجع ہونے کا وہ عقیدہ رکھتے ہیں،  یوں عوام اور خواص کے دلوں میں ان کا ایک خاص مقام ہوتا ہے اور لوگ اپنی عملی زندگی کے مختلف میدانوں میں ان شخصیات کی زندگی کو اپنے لئے آئیڈیل قرار دینے کی تگ ودو کرتے رہتے ہیں ـ یہ سوچ نہ فقط قابل مزمت نہیں بلکہ لائق داد وتحسین ہے، جس سے قوموں کو کمالات کی جانب پڑھنے میں مدد ملتی ہے، بلندی کی طرف پرواز کرنے کے لئے توانائی ملتی ہے، اچھے لوگوں کی ہمنشینی نصیب ہوتی ہے اور وہ انسانیت کی تکریم کے حقیقی مفہوم سے آشنا ہوتے ہیں، لیکن یہ حقیقت بھی اپنی جگہ مسلم ہے کہ لوگ شخصیات سے متاثر ہوکر ان کو ہی سب کچھ سمجھنے لگ جائیں تو پھر ان کا زوال شروع ہونا قطعی ہے ـ