محرم ۔ کوفیوں کی بیعت شکنی اور فرزند رسول (ص) کے خلاف فوج کشی

 ولید ابن عتبہ کی طرف سے مطالبۂ بیعت کے جواب میں امام حسین علیہ السلام نے یہ کہکر کہ ہم اہلبیت کون ہیں اور یزید بے حیا کون ہے کیا میرا جیسا اس کے جیسے کی بیعت کرسکتا ہے اس مسئلے پر رات بھر غور و فکر کرلو اور اس کے بعد مسئلہ سب کی موجودگي میرے سامنے رکھنا تو میں اپنے فیصلے کا اعلان کروں گا اور پھر مروان ابن حکم کی مداخلت اور قتل کی دھمکی کے جواب میں یہ کہکر کہ ” اے ابن زرقاء ! کیا تو مجھے قتل کرسکتا ہے ؟

اسلام کی بقا میں کربلا والوں کا کردار

 واقعہ کربلا کے بعد فرض شناس خواتین نے امام عالیمقام (ع) کی بہن حضرت زینب کبری (ع) کی قیادت میں ایمان و اخلاص کا مظاہرہ کرتے ہوئے صبر و تحمل اور شجاعت و استقامت کے وہ جوہر پیش کئے ہیں جس کی مثال تاریخ اسلام بلکہ تاریخ بشریت میں بھی ملنانا ممکن ہے ۔

محرم ۔امام حسین (ع) اور ان کے ساتھیوں کی جنگ اور قربانی

امام حسین علیہ السلام 2 محرم الحرام کو حرابن یزید ریاحی کے لشکر کے گھیرے میں سرزمین کربلا پر وارد ہوئے مورخین نے لکھا ہے دشت نینوا میں آپ کا گھوڑا چلتے چلتے خود رگ گیا آپ نے سواریاں بدلیں مگر کسی سواری نے قدم آگے نہیں بڑھایا گھوڑے سے اترے خاک سونگھی اور سمجھ گئے خاندان رسول (ص) کی یہی قربان گاہ ہے ۔