مشرق وسطی میں مقاومتی بلاک کی کامیاب پوزیشن : تحریر: اکبر حسین مخلصی

مغربی استعمار کی توسیع پسندانہ عسکری یورش اور جارحانہ ثقافتی یلغار نے مستضعف قوموں کو non aligned movement جیسے counter forum اور اسلامی مقاومتی بلاک جیسے تزویراتی اتحاد کی تشکیل پر مجبور کر دیا ھے جو مشرق وسطی میں مغرب اور اس کے اتحادیوں کو شکست سے دوچار کر رھا ھے،سامراجی قوتیں استقامتی بلاک کو داخلی خلفشار کی خلیج میں دھکیلنے کے لیے اپنے حلیف ممالک اور خطے کے ضمیر فروش عرب لیڈروں کو 34 ملکی اتحاد کا برگ حشیش دے کر مسلم دنیا کی آنکھوں میں war on terror کی دھول جھونکنا چاھتی ھیں لیکن یہ پالیسی غیر متوقع حد تک ناکام ھوتی نظر آ رھی ھے کیونکہ مقاومتی بلاک کے تزویراتی اقدامات زیادہ موئثر اور فیصلہ کن نتائج رکھتے ھیں اور عرب خطے کی عوامی قوتیں مغرب کے اخلاقی دوھرے پن اور انسانی حقوق کے پرفریب نعروں کو تھذیبوں کے تصادم جیسے انتھاپسندانہ پس منظر کی حامل نفسیاتی جنگ کے حربے کے طور پر دیکھتی ھیں یھی وجہ ھے کہ اسلام کے خلاف استعماری قوتوں کا منفی  پروپیگنڈا عالمی سطح پر نہ صرف فلاپ ھوا ھے بلکہ معکوس نتائج دینے لگا ھے اور پسماندہ ترین سیاسی نظام رکھنے والے عرب ممالک کی رای عامہ مغربی استکبار کے سیاسی دوغلے پن کو جمھوریت مخالف رویے کے طور پر لیتی ھے