حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی سیرت کے بعض نمایاں پہلو

حضرت فاطمہ زہرا (علیہاالسلام)، پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور حضرت خدیجة الکبری (سلام اللہ علیہا) کی بیٹی ہیں اور زہراء ، صدیقہ، طاہرہ، مبارکہ، زکیہ، راضیہ، محدثہ اور بتول آپ کے القاب ہیں۔
پیغمبراکرم (ص) نے،حضرت زہراء (س) کو فدک ہدیہ کرتے وقت کیوں کسی کو گواہ نہ بنایا؟ کیا امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) نے فدک کے مسئلہ میں گواہی دی ہے؟

1۔ قرآن مجید میں سفارش کی گئی ہے کہ معاملہ یا ۔ ۔ ۔ کے وقت دو یاتین افراد کو گواہ رکھنا چاہئے اور تحریر لکھنی چاہئے، پیغمبر اکرم (ص) نے فدک کو ہدیہ کرنے کے وقت کیوں گواہ نہ رکھے اور تحریر نہ لکھی تاکہ حضرت زہراء (س) حکمیت کے سلسلہ میں صرف حضرت علی (ع)کو گواہ کے عنوا ن سے پیش کرنے پر مجبور نہ ہوتیں؟ 2۔ بعض منابع میں آیا ہے کہ امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) اور کئی دوسرے افراد کو بھی گواہ کے طور پر پیش کیا گیا ہے، اولاً: کیا یہ دو بزرگوار (حسنین) کی عمر اس وقت اس حد میں تھی کہ ان کی گواہی قابل قبول ہوتی؟ ثانیاً کیا یہ پانچ افراد، حضرت زہراء(ع) کو فدک ھدیہ کرتے وقت پیغمبر کے پاس موجود تھے اور اس قضیہ کا مشاہدہ کیا ہے؟ یعنی حضرت زہراء(ع) کو فدک ھدیہ کرنے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور پیغمبر اکرم (ص) سے سنا ہے؟
حضرت فاطمہ زہر(س) خواتین عالم کیلئے نمونہ عمل

رانسان اپنی زندگی میں سعادت اور کامیابی چاہتا ہے ، بنی آدم کی خلقت کی ابتدائ سے ہی یہی دستور رہا ہے کہ ہر شخص اپنی زندگی کو ایک کامیاب زندگی گزارنا چاہتا ہے اگرچہ جو خداپرست انسان ہیں وہ اپنی زندگی کے ساتھ اپنی آخرت کو بھی سنوارنا چاہتے ہیں کیونکہ خداپرست افراد کو معلوم ہے کہ یہ زندگی بہت ہی مختصر ہوتی ہے اس زندگی کے بعد ایک طویل عرصے کی زندگی ہوگی اور ہر عاقل انسان مختصر زندگی کے ساتھ اس طویل عرصے کی زندگی کیلئے زیادہ اہتمام کرے گا۔لیکن جیسا بھی ہو خدا پرست انسان ہو یا ایسا انسان ہو جوخدا کو نہ مانتا ہو اس بات پر متفق ہیں کہ ایسی زندگی گزاری جائے جو باعث سعادت ہو۔
