حضرت فاطمہ افضل یا حضرت مریم

حضرت فاطمہ افضل یا حضرت مریم؟اہل سنت روایات کی روشنی میں ایک علمی تجزیہ
حجت الاسلام دکتر محمد یعقوب بشوی
ترجمه:م.ح.مہدوی
مقدمہ
اہل سنت کے تفسیری، حدیثی، رجالی اور تاریخی منابع میں سینکڑوں آیات (راقم کی تحقیقات کے مطابق 135 آیات قرآنی) سیدہ کے بارے میں اور سینکڑوں روایات آپ (س) کے فضائل و کمالات کے سلسلے میں وارد ہوئی ہیں اور یہ سب حضرت ام ابیہا، سیدہ نساء عالمین اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی بے مثل و نظیر دختر کی کا خاصہ ہے۔ ان آیات و روایات کے کے بارے میں بحث و تجزیہ کرنے کے لئے کئی جلدوں پر مشتمل کتاب لکھنے کی ضرورت ہے مگر ہم یہاں کتاب نہیں لکھ رہے بلکہ اپنے قارئین کی نہایت مختصر فرصتوں کے پیش نظر چند صفحات پر مشتمل ایک مقالے کے ضمن میں دریا کو کوزے میں بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ امید ہے قارئین کے لئے مفید واقع ہو۔
مادران را اسوہ کامل بتول

نور کی خاصیت یہ ہوتی ہے کہ خود بھی روشن ہوتا ہے اور دوسروں کو بھی روشنی فراہم کرتا ہے۔ حضرت زہرا ؑ بھی وہ نور ہیں کہ جو رہتی دنیا تک کی صنف نسوان کے لیے علمی اور عملی نمونوں کی صورت میں وہ روشنی چھوڑ گئیں کہ جس کی چمک میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا

طلوع اسلام اس وقت ہوا جب پورا جہان تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا اسلام نے اپنی نورانی کرنیں بکھیرنا شروع کیں اس وقت عرب کے لوگ گناہوں کی وادیوں میں غرق تھے اس وقت عرب کے لوگ بیٹیوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے جس گھر میں بیٹی پیدا ہوتی اس گھر کے لوگ جہالت کی وجہ سے بیٹی کو زندہ در گور کر دیتے عرب کے لوگ انسانیت کے پست ترین مقام پر تھے
پيامبر گرامی اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹی کی عزت کو اجاگر کیا شروع سے ہی لوگ حضرت محمد ص کے خلاف ہو گئے جن لوگوں نے اسلام قبول کیا اس کی دو اھم وجوہات ہیں
