ثقافتی یلغار , فحاشی کی تعریف ، اسباب اور راہ حل/ محمد جان حیدری

 قسط نمبر 1
فحاشی کی تعریف اور مفھوم:
۔فحش کے لغوی معانی:
(فحش: القول والفعل فحشا اشتد اشتد قبحه والأمر جاوز حده) (کسی بھی بات یا عمل کا فحش ہونا یعنی اس کی قباحت کا شدید ہونا، یا کسی امر کا حد سے تجاوز کرنا۔)
مصباح المنیر نے لکھا ہے ۔ (فَحُشَ الشَّيْءُ فُحْشًا مِثْلُ قَبُحَ قُبْحًا وَزْنًا وَمَعْنًى…وَكُلُّ شَيْءٍ جَاوَزَ الْحَدَّ فَهُوَ فَاحِشٌ وَمِنْهُ غَبْنٌ فَاحِشٌ إذَا جَاوَزَتْ الزِّيَادَةُ مَا يُعْتَادُ مِثْلُهُ وَأَفْحَشَ الرَّجُلُ أَتَى بِالْفُحْشِ وَهُوَ الْقَوْلُ السَّيِّئُ وَجَاءَ بِالْفَحْشَاءِ مِثْلُهُ…وَأَفْحَشَ بِالْأَلِفِ أَيْضًا بَخِلَ) جبکہ مصباح المنیر کے مذکورہ معنی میں ہم ملاحظہ کرتے ہیں: کہ ایک اور معنی کا اضافہ بھی کیا گیاہے۔ وہ یہ ہےکہ الفحش کا معنی القول السیء یعنی برا قول کہا گیاہے۔ اسی طرح افحش الرجل کا معنی ہے: وہ شخص بخیل ہوگیا ہے