وَ الصَّدَقَةُ دَوَاءٌ مُنْجِحٌ……نہج البلاغہ صدائے عدالت  سیریل/ اثر: محمد سجاد شاکری

ترجمہ و تفسیر کلمات قصار  نمبر ۷

وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام:  وَ الصَّدَقَةُ دَوَاءٌ مُنْجِحٌ، وَ أَعْمَالُ الْعِبَادِ فِي عَاجِلِهِمْ نُصْبُ أَعْيُنِهِمْ فِي [آجِلِهِمْ] آجَالِهِمْ.

امیر المومنین علیہ السلام اس کلام میں دو نکات کو بیان فرماتے ہیں ایک صدقہ کی تاثیر اور دوسرا قیامت کے دن انسان کے دنیوی اعمال کا حضور کہ جسے ’’تجسم اعمال‘‘ یعنی خود اعمال کا مجسم ہو کر حاضر ہونا۔

صَدْرُ الْعَاقِلِ‏ صُنْدُوقُ‏ سِرِّهِ‏ وَ الْبَشَاشَةُ۔۔۔۔/نہج البلاغہ صدائے عدالت سیریل/محمد سجاد شاکری

 

ترجمہ و تفسیر کلمات قصار  نمبر ۶

وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام: صَدْرُ الْعَاقِلِ‏ صُنْدُوقُ‏ سِرِّهِ‏ وَ الْبَشَاشَةُ حِبَالَةُ الْمَوَدَّةِ وَ الِاحْتِمَالُ قَبْرُ الْعُيُوبِ وَ رُوِيَ أَنَّهُ قَالَ فِي الْعِبَارَةِ عَنْ هَذَا الْمَعْنَى أَيْضاً [الْمُسَالَمَةُ خَبْ‏ءُ الْعُيُوبِ‏] وَ مَنْ رَضِيَ عَنْ نَفْسِهِ كَثُرَ السَّاخِطُ عَلَيْهِ؛ 

"عقلمند کا سینہ اس کے اسرار کا صندوق ہے۔ کشادہ روئی محبت کا جال ہے۔ اور تحمل و بردباری عیبوں کی قبر ہے۔ (یا آپ نے اس جملے کو دوسری عبارت میں یوں بیان فرمایا کہ) صلح و صفائی عیبوں کو ڈھانپنے کا ذریعہ ہے۔ اور جس شخص نے خودپسندی اختیار کی اس کے دشمن زیادہ ہوگئے۔”

الْعِلْمُ وِرَاثَةٌ كَرِيمَةٌ، وَ الْآدَابُ…./ نہج البلاغہ صدائے عدالت  سیریل/ اثر: محمد سجاد شاکری

 ترجمہ و تفسیر کلمات قصار  نمبر ۵

وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام : الْعِلْمُ وِرَاثَةٌ كَرِيمَةٌ، وَ الْآدَابُ حُلَلٌ مُجَدَّدَةٌ، وَ الْفِكْرُ مِرْآةٌ صَافِيَةٌ.

مولا امیر المؤمنین علی علیہ السلام اپنے پچھلے کلام کی طرح اس کلام میں بھی انسان کے کچھ ایسے اوصاف بیان فرما رہے ہیں، جو اجتماعی زندگی میں انسان  کی شخصیت سازی میں بڑا کردار رکھتے ہیں۔