الْعَجْزُ آفَةٌ، وَ الصَّبْرُ شَجَاعَةٌ… – نہج البلاغہ صدائے عدالت  سیریل/ اثر: محمد سجاد شاکری

ترجمہ و تفسیر کلمات قصار  نمبر ۴

وَ قَالَ امیر المؤمنین علی علیہ السلام: الْعَجْزُ آفَةٌ، وَ الصَّبْرُ شَجَاعَةٌ، وَ الزُّهْدُ ثَرْوَةٌ، وَ الْوَرَعُ جُنَّةٌ، وَ نِعْمَ الْقَرِينُ الرِّضَى.

"اور عجز و ناتوانی مصیبت ہے، اور صبر و شکیبائی شجاعت ہے، اور دنیا سے بے رغبتی بڑی ثروت ہے، اور پرہیزگاری ایک بڑی سپر ہے، رضایت بہترین ساتھی ہے۔”

البُخلُ عارٌ و الجُبنُ ۔۔۔؛ نہج البلاغہ صدائے عدالت سیریل / اثر: محمد سجاد شاکری

 ترجمہ و تفسیر کلمات قصار  نمبر ۳

قال امیر المومنین علی علیہ السلام: البُخلُ عارٌ و الجُبنُ مُنقَصَةٌ و الفَقرُ یُخرِسُ الفَطِنَ عَن حُجَّتِهِ وَ المُقِلُّ غَریبٌ فی بَلدَتِه؛

"کنجوسی ننگ و عار ہے، اور بزدلی عیب ہے، اور غربت و تنگدستی زیرک انسان کو اپنی دلیل کے بیان سے عاجز بنا دیتی ہے، اور غریب و مفلس اپنے ہی شہر میں غریب الوطن ہوتا ہے۔”

خدا کے حکم کے اجراء پر موفق ہونے کیلئے پانچ احکام/ احمد علی جواہری

سورہ دھر کی آیات میں آغاز سےلے کر زیر بحث آیات تک، انسان کی خلقت اور اس کے بعد معاد و قیامت کی بات ہوئی ہے۔ ان آیات میں پیغمبر سے مخاطب ہوکر انسانوں کی ہدایت اور اس راہ میں صبر واستقامت کے تاکیدی احکام انہیں دیتا ہے۔حقیقت میں یہ آیات ان سب نعمتوں تک پہچنے کی راہ بتاتی ہیں جو صرف قرآن سے تمسک اور پیغمبر اسلام جیسے رہبر کی پیروی اور احکام سے الہام و ہدایت لینے کے طریق سے ہی امکان پذیر ہے۔