مسلم دانشوروں و دانشگاہوں کے خلاف استعماری سازشیں
انسانی معاشرے کی بہت ساری مشکلوں میں سے ایک اہم ترین مشکل کسی چیز کی عدم شناخت یادرست شناخت نہ ہونا پھر اس کے باوجود پہچاننے کا دعوای کر کے جہل مرکب کا شکار ہونا ہے۔
اگر کسی ملک اور اسکی خارجہ پالیسی اور وہاں کی شخصیات اور دوست و دشمن کے بارے میں درست اور دقیق مطالعے کی وجہ سے بصیرت حاصل ہو جائے تو پھر کوٸی انسان یا ملک کسی کو دھوکہ اور فریب نہیں دے سکتا۔ہمارے معاشرے کی اصل مشکل یہی ہے کہ یہاں لوگوں سے لے کر ملکوں تک،تنظیموں سے لے کر تحریکوں تک، نعروں سے لے کر خارجہ پالیسیوں تک ، ظاہر کچھ تو باطن کچھ اور ہوتا ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگ دھوکہ کھا جاتے ہیں۔عالمی طاقتیں جنہیں استعمار کہنا اسم بامسمّی ہوگا انکے نعروں اور دعوٶں کی بھی یہی حالت ہے۔جوعوام کو دھوکہ دینے کے لیے پرکشش نعرے اور دعوے رکھتے ہیں مگر انکے مقاصد انتہاٸی مذموم اور خطرناک ہوتے ہیں۔انہی نعروں اور وعدوں میں سے ایک ان کا علم دوست ،علم پرور اور دوسرے ممالک کو علمی و ساٸنسی میدان میں پیشرفت کے لیے تعاون کرنے کا دعویدار ہونا ہے۔
