پیغمبر اکرم (ص)کی 100 خصلتیں
《1》
آپ (ص) چلتے وقت آرام اوروقارکےساتھ چلتےتھے
《 2 》
راہ چلتےوقت اپنےقدموں کومتکبروں کی طرح زمین پرنہیں رکھتےتھے
پیغمبراکرم(صلی الله علیه وآله وسلم)کی زندگی کے14اهم ترین راهنمااصول قرآن کی روشنی میں
معاشرے میں تبدیلی لانا هر ایک شخص کی تمنا هے لهذا یه خیال رهےکه هر تبدیلی اچھی نهیں هوتی بلکه وهی تبدیلی اچھی هے جو مثبت هو اور معاشرےکی فکری،علمی،اجتماعی،شعوری ارتقاء اورتکامل اور ترقی کا ضامن بنے.یقینا ایسی تبدیلی کےلئےکچھ اصول وضوابط هونی چاهئے.قرآن مجید ایسی تبدیلی کا منبع و مرکز هے اور قرآن اترنےکا اصلی سبب هی معاشرتی اور ثقافتی انقلاب و تبدیلی هے:« الر كِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ إِلَيْكَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِ رَبِّهِمْ إِلَى صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ»(ابراهیم،1). قرآن کا نزول معاشرتی تبدیلی هے یهی سبب تھا که 23سال کےمختصر مدت میں جو تبدیلی آئی اور اس کی ابتداءمکه سےهوئی اور پھر پوری دنیا کو اپنی لپیت میں لی،اس تبدیلی کااصل هدف لوگوں کو طاغوتی اور غیرالهی نظامو ں اور حاکموں سےنجات دلانا اور ایک الهی نظام اور حاکم کا تعارف تھا تاکه معاشره الهی بن جائے اور اس کا ارتقائی عمل بدستورجاری رهے. رحمه للعالمین حضرت محمد مصطفی(صلی الله علیه وآله وسلم) کے توسط سے جس تبدیلی کا آغاز مکه سےشروع هوئی اس نے جهانی شکل اختیار کی اور اس تبدیلی کے نتیجےمیں ایک جاویدانه اور مضبوط نظام ،«اسلام »کی شکل میں اب موجود هےاور اب دیکھنا یه هےکه کیوں اور کیسے14سو سال سےیه نظام قائم هے؟اس کی اصلی وجه کیا هوسکتی هے؟یهاں اسی راز سےپرده اٹھایا گیا هے.
رسولِ اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کا زندگی نامہ
رسول اللہ کی ولادت باسعادت
اکثر محدثین اور مورخین اس بات پر متفق ہیں کہ حضرت محمد کی ولادت باسعادت عام الفیل میں یعنی نزول وحی سے چالیس سال قبل ماہ ربیع الاول میں ہوئی۔ لیکن یوم پیدائش کے بارے میں اختلاف ہے۔ شیعہ محدثین و دانشوروں کی رائے میں آپ کی ولادت ۱۷ ربیع الاول کو ہوئی اور اہلسنّت کے مورخین نے آپ کا روز ولادت ۱۲ ربیع الاول تسلیم کیا ہے۔
حضرت محمد کی ولادت کے وقت چند حوادث اور غیر معمولی واقعات بھی رونما ہوئے جن میں سے بعض یہ ہیں:
