پیغمبر کی شرافت و بلند ھمتی اور اخلاق حسنہ/ انصاریان

اس نوشتہ کا اصلی مقصد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آپ کی ازواج کے ساتھ ساز گاری موافقت کو بیان کرنا ھے تاکہ روشن ھو کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج کے ساتھ کس طرح رھتے تھے کہ وہ آپ سے راضی تھیں اور آپ کا زیادہ وقت نہیں لیتی تھیں، تاکہ آپ عبادت و تہجد، تبلیغ دین، رسالت الٰھی کی ادائیگی اور لوگوں پر حکومت و نظارت کے فرائض کو باحسن وجہ انجام دے سکیں۔

مبادا کوئی تصور کرے کہ پیغمبر کی ساری بیبیاں اچھی تھیں اور ان کے درمیان آپس میں کوئی نزاع نہیں تھا بلکہ دست بدست فرائض کی تکمیل اور وظائف کی انجام دھی میں آپ کی مدد کرتی تھیں، پہلی اور دوسری فصل میں ازواج پیغمبر کی ناسازگاری کے واقعات بیان ھوئے اور معلوم ھوا کہ اچھی بیوبیاں جیسے زینب بنت جحش جو پیغمبر کے لئے شھد کا شربت تیار کرتی تھیں اور دوسری بیویوں پر افتخار کرتی تھیں کہ خدا نے ان کا عقد پڑھا ھے جب کسی سفر میں جناب صفیہ کا اونٹ چلنے سے انکار کردیتا ھے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حضرت زینب سے درخواست کرتے ھیں کہ وہ جناب صفیہ کو اپنے اونٹ پر سوار کرلیں تو جواب دیتی ھیں کہ کیا میں آپ کی یہودی بیوی کو اپنے اونٹ پر سوار کرلوں؟ ایسا ھرگز نہیں ھوگا۔ 1