کفرستان سے لیکر پاکستان تک کا سفر

اس وقت پوری دنیا میں جہاں کرونا کی وجہ سے خوف ھراس پھیلا ہوا ہے۔ جب یہ کرونا کسی کفرستان میں پہونچا تو لوگ قوم پرستی، فرقہ واریت اور ذاتی عناد اور دشمنی کے خول سے نکل کر سب ایک جسم اور روح کی طرح اتحاد کا مظاہرہ کرتے دکھائی دئیے جبکہ ھم دیکھتے ہیں کہ جتنے ادیان ومذاہب ہیں اتنے ہی انکے اصول و عقائد اور نظریات یہاں تک کہ رہن سہن کا طریقہ بھی مختلف ہے لیکن کرونا نے ان سب کو متحد کیا اور دن رات سب اپنی اپنی بساط کے مطابق کرونا کا توڑ ڈھونڈنے کی کوشش میں مصروف رہے۔
لیکن یہی کرونا جب پاکستان میں تشریف لایا تو ھم چند گروہوں میں تقسیم ہوگئے ھم یہاں صرف دو ہی گروہ کا ذکر کرنے پر اکتفا کرینگے۔