فروعي اور عملي مسائل ميں پيروي کي اجازت
عقيدے کے اصولوں پر غور کرنا واجب ہے
اصول دین کے برعکس "”فروع دين "” (عمل سے تعلق رکھنے والے احکام اور قوانين) ميں يہ واجب نہيں ہے کہ ہر مسلمان ان کو سوچ بچار اور دليلوں سے سمجھے بلکہ (جب کوئي بات دين کي طے کي ہوئي اور لازمي باتوں مثلاً نماز، روزہ اور زکات وغيرہ کے وجوب ميں سے نہ ہو تو) مندرجہ ذيل تين طريقوں ميں سے کسي ايک طريقے کو اختيار کرلينے کي آزادي ہے
عقيدے کے اصولوں پر غور کرنا واجب ہے
ہمارا عقيدہ ہے کہ خدا نے ہميں سوچنے کي قوت اور عقل کي طاقت دے کر ہم پر لازم کر ديا ہے کہ ہم اس کي مخلوقات کے متعلق سوچيں، بڑے غور سے اس کي خلفت کي نشانياں ديکھيں اور دنيا کي پيدائش اور اپنے جسم کي بناوٹ ميں اس کي حکمت اور تدبير کي پختگي کا گہرا مطالعہ کريں-
امامت معاشرہ کي حاکميت کے معنيٰ ميں
جيسا کہ عرض کر چکا ہوں امامت کا مطلب اپنے پہلے معني کے مطابق رياست عامہ ہے – يعني پيغمبر کے دنيا سے رخصت ہونے کے بعد اس کا وہ عہدہ جسے معاشرہ کي رہبري کہتے ہيں، خالي ہو جاتا ہے – اور اس سے کسي کو انکار نہيں کہ انساني معاشرہ ايک رہبر کا محتاج ہے –
