کیا یہ اسرائیل نوازی نہیں؟/تحریر: نصرت علی شہانی
کالم میں نہایت افسوسناک بہتان تراشی کی گئی کہ دوسرے ملکوں کے شیعہ طلباء کی ایران میں دینی تعلیم کے دوران برین واشنگ کی جاتی ہے اور وہ واپس جا کر انقلاب کا نمائندہ بنتا ہے۔ کالم نگار اگر پاکستان میں رہتے ہیں تو یہ سنگین الزام لگانے سے پہلے وطن عزیز کو سامنے رکھتے، جہاں گذشتہ چالیس سال میں ہزاروں شیعہ دینی طلباء ایران سے تعلیم حاصل کرکے آچکے ہیں۔ انقلاب لانے، تختہ الٹنے کی ایک بھی جھوٹی خبر کالم نگار ثابت نہیں کرسکتے۔ ایران سے پڑھ کر آنیوالے تو درکنار کسی مقامی مدرسہ کا شیعہ طالب علم بھی کسی خودکش حملے میں ملوّث نہیں، البتہ طالبان کی نفاذِ اسلام کیلئے اسلام آباد کی طرف لشکر کشی، تحریک نفاذِ شریعت، تحریک خلافت، داعش وغیرہ کے اقتدار و انقلاب کیلئے کئے گئے اقدامات کی تفصیل بھی محی الدین صاحب کو بتانا چاہیئے کہ انکی تعلیم و برین واشنگ کہاں کی گئی۔؟
