آئینی حیثیت اورسکردو روڈ کی تعمیرہمارے بس میں نہیں‘سینئر وزیر
سکردو( محمد اسحاق جلال ) سینئروزیر حاجی محمد اکبر تابان نے کہاہے کہ سی پیک، آئینی حیثیت کا تعین اور گلگت سکردوروڈ کی تعمیر ہمارے بس میں ہے اور نہ ہی ہم نے الیکشن کے دوران آئینی حیثیت کے تعین اور گلگت سکردو روڈ کی تعمیر کےلئے لوگوں سے ووٹ مانگے ہیں یہ بات […]
سکردو( محمد اسحاق جلال ) سینئروزیر حاجی محمد اکبر تابان نے کہاہے کہ سی پیک، آئینی حیثیت کا تعین اور گلگت سکردوروڈ کی تعمیر ہمارے بس میں ہے اور نہ ہی ہم نے الیکشن کے دوران آئینی حیثیت کے تعین اور گلگت سکردو روڈ کی تعمیر کےلئے لوگوں سے ووٹ مانگے ہیں یہ بات قطعی طورپر درست نہیں ہے کہ ہم نے آئینی حیثیت کے تعین اور سکردوروڈ کی تعمیر کےلئے عوام سے مینڈیٹ حاصل کیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں بلتستان ایکشن کمیٹی ، یوتھ الائنس اور سول سوسائٹی کی جانب سے بلائی گئی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ ہم ٹیکس کی بات کرتے ہیں تو لوگ ٹیکس کی مخالفت کرتے ہیں بتایا جائے کہ ٹیکس نافذ کئے بغیر ہم کہا ں سے آمدنی پیدا کر یں ہمیں اپنے پاوں پر کھڑا ہونے کےلئے ٹیکس دینے میں بخل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے ٹیکس دیا جائے تو ہمارا سارا مسئلہ حل ہو جائیگا انہوں نے کہاکہ گلگت کے مقابلے میں سکردو شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے یہاں اللہ کے فضل وکرم سے بجلی کا کوئی بحران نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک سال کے مختصر عرصے میں 18میگاواٹ بجلی پیدا کی ہے آنے والے وقتوں میں مزید بجلی گھر بنائے جائیں گے ہرپوہ میں 34میگا واٹ کا بجلی گھر بھی بنایا جائیگا بجلی کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں وہ ہم ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے عوام اپنی شکایات کے آزالے کےلئے ہمارے کمپلین آفس سے رابطہ کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ آئینی حیثیت ہمارا بنیا دی مسئلہ نہیں ہے ہم بنیادی مسائل کے حل کےلئے کام کرتے رہیں گے عوام ہمارے اوپر اعتبار کریںانہوں نے کہاکہ آئینی حیثیت کا تعین اور سی پیک میں گلگت بلتستان کو حصہ دلانے کا اختیار ہمارے پاس نہیں ہے جب کوئی چیز ہمارے دائرہ اختیار میں ہی نہیں ہے تو اس بارے میں عوام کو ہم سے سوال بھی نہیں کرنا چاہئے انہوں نے کہاکہ بجلی کی بے قاعدگی کو دور کرنے کےلئے ہم ہر ممکن کوششیں کریں گے عوام کو اس بارے میں کسی صورت بھی اندھیرے میں نہیں رکھیں گے ساری صورتحال سے ہمیشہ آگاہ کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ ہم نے سسٹم کو ٹھیک کردیا ہے بجلی گھروں کی مشینوں کی سات سال سے کوئی مرمت نہیں کی گئی تھی ہم نے مشینوں کی مرمت کےلئے میکانزم بنایا ہے اب مشینوں کی مرمت کےلئے کوئی مسئلہ پیش نہیں آئیگا ہمیں اقتدار میں آئے ہوئے چودہ ماہ گزر گئے ہیں عوام سے گزارش ہے کہ وہ 64سال کا حساب ہم سے نہ مانگیں ہم اپنے عرصے کا حساب دینے کےلئے ضرور تیار ہیں لیکن 64سال کا حساب دینے کےلئے نہیں انہوں نے کہا ماضی میں جگہ جگہ پر دو نمبر ٹرانسفار مر نصب کئے گئے تھے اب ایسانہیں کیا جارہا ہے بلکہ اچھے اور میعاری ٹرانسفارمر نصب کئے جارہے ہیں 200ٹرانسفر مرز کا ٹینڈر کیا جارہا ہے ان میں سے 50ٹرانسفارمر سکردو کو ملیں گے رکن اسمبلی کا چو امتیاز حیدر خان نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ آئینی حقوق کا ہے پہلے آئینی بنیادی حقوق دیئے جائیں پھر ٹیکس نافذ کیا جائے یہ بات قطعی درست نہیں ہے کہ عوام کو آئینی حقوق سے کوئی سروکار نہیں ہے عوام آئینی حقوق چاہتے ہیں اس سے کم تر کوئی چیز ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی زمینوں کے تحفظ کےلئے بل اسمبلی میں پیش کیا گیاہے تاہم اس پر کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ سکردو روڈ کی تعمیر ناگزیر ہے اس کے بغیر ہمارا اصل مسئلہ حل نہیں ہوگا سکردو روڈ کی عدم تعمیر سے ہمارے مسائل بڑھ رہے ہیں رکن کونسل سلطان علی خان نے کہاہے کہ گلگت بلتستامیں زمینوں کے تحفظ کےلئے خصوصی اقدامات اٹھا ئے جانے کی ضرورت ہے ہمیں خطے میں لینڈریفارمز لانے کی ضرورت ہے مسائل کے حل اور حقوق کے تحفظ کےلئے تمام سیاسی ، مذہبی جماعتوں کو مل کر جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے کوئی پارٹی تنہاءکچھ نہیں کر سکتی انہوں نے کہاکہ مسائل تب حل ہوں گے جب ہم سب متحد ہوں گے اور گروہوں میں نہیں بٹیں گے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر سید مہد ی شاہ نے کہا کہ جب تک نیشنل ہائی وے اٹھارٹی کے حکام نہیں مانیں گے تب تک سکردو روڈ کی تعمیر ہر گز نہیں ہو گی جس دن این ایچ اے والے روڈ بنانے کی بات کریں گے اسی دن روڈ پر کام شروع ہو گا ہم نے روڈ کا کوئی افتتاح نہیں کیا وزیر اعطم نواز شریف تین سے چار مرتبہ روڈ کا افتتاح کر چکے ہیں وزیر اعظم کے افتتاح کے باوجود روڈ کیوں نہیں بنا یہ تو مسلم لیگ ن کے مقامی لیڈرز ہی بہتر بتا سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی یقین دہانی کے بعد سکردوروڈ کی تعمیر کی امید پیدا ہو گئی ہے اہل سنت کے عالم دین بلال زبیری نے کہا کہ ہم 68سال سے حقوق سے محروم ہےں لیکن ہمیں حقوق نہیں دیئے جارہے جو بڑی زیادتی ہے کانفرنس سے شہزاد آغا، منظور یولتر، سفیر ایڈووکیٹ ، بشارت ایڈووکیٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید