جہاں بھی قتل و تباہی ہے وہاں سعودی اور وہابیت کا ہاتھ ہے: آیت اللہ مکارم شیرازی
ایران کے ایک بزرگ شیعہ مرجع تقلید نے کہا ہے کہ جہاں بھی قتل و غارت گری ہے وہاں سعودی عرب و وہابیت کا ہاتھ ہے اور امریکا داعش سے مقابلہ کے بجائے شامی فوجی کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے۔ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے […]
ایران کے ایک بزرگ شیعہ مرجع تقلید نے کہا ہے کہ جہاں بھی قتل و غارت گری ہے وہاں سعودی عرب و وہابیت کا ہاتھ ہے اور امریکا داعش سے مقابلہ کے بجائے شامی فوجی کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں اپنے درس خارج کے درمیان نہج الفصاحت کی ایک اخلاقی روایت کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : چوری ، شراب کا پینا ، زنا اور خیانت یہ چار گناہ کبیرہ ہیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی کسی گھر میں وارد ہوا تو وہ گھر ویران ہو جائے گا اور گھر سے برکت ختم ہو جائے گی ۔
انہوں نے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ اس زمانہ میں دنیا ان چاروں گناہ میں مبتلی ہے، دنیا میں کیسی خیانتیں پائی جا رہی ہیں، مختلف چالوں سے پیسہ غبن کیا جا رہا ہے دھوکہ دیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دنیا کی زیادہ تر دولت و ثروت نقصان دہ اسلحہ بنانے میں خرچ ہوتی ہے ، اس دنیا میں اتنے سارے وسائل موجود ہیں اس کے باوجود غربت و فقر بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے اور ہر سال لاکھوں لوگ بھوک کی وجہ سے مر جاتے ہیں ، کتنے انسان اس دنیا میں غربت کی وجہ سے پڑھائی نہیں کر پاتے ہیں اور کتنے لوگ بیماری کا اعلاج نہ کرانے کی وجہ سے دنیا سے گذر جاتے ہیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سعودی حکام پر نتقید کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی خبیث حکومت تیل کی آمدنی سے اسلامی ممالک کو تباہ کرنے میں مشغول ہے اگر تیل کی اس آمدنی کو تعمیری کام میں لگایا جائے تو کیا دیکھنے کو ملے گا؟
انہوں نے تاکید کی : خود سعودی عرب میں بہت سے لوگ غریب ہیں جو بہت ہی افسوس ناک زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن سعودی حکام اپنے پیسے کو اسلامی ممالک و دوسرے ممالک کو تباہ کرنے میں خرچ کر رہا ہے ، جہاں بھی قتل و تباہی پائی جاتی ہے وہاں سعودی عرب و وہابیت کا ہاتھ ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے امریکی حکام کی دوغلی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : حال ہی میں امریکا نے داعش سے مقابلہ کرنے کے بہانے شام کی فوج پر بمباری کی جس میں ۹۰ لوگ جان بحق ہو گئے ۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید