فلسطینی شہداء کی تعداد ۲۰۴ تک پہنچ گئی
قاہرہ میں تحریک حماس کے دفتر نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ یہ تحریک جنگ بندی کے لیے مصر کی طرف سے پیش کردہ تجویز پر عمل درآمد کے سلسلے میں اپنا موقف جلد بیان کرے گی تاکید کی کہ غزہ کے مظلوم عوام امریکی بموں سے قتل عام ہو رہے ہیں۔
موسی ابومرزوق نے مصر کے ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا: تحریک حماس نے تاھم مصر کی تجویز کے بارے میں کوئی موقف اختیار نہیں کیا ہے ہمیں مزید غور و فکر اور آپسی گفتگو کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ایسا موقف اپنایا جا سکے جو ملت فلسطین کے حق میں ہو۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیلیوں کی یہ کوشش ہے کہ وہ اپنے ہر فیصلے کو ہمارے اوپر تھونپیں، ہم اب غزہ پٹی پر جنگ بندی کو قبول نہیں کریں گے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ غزہ کے عوام دنیا کے دوسرے علاقوں کی طرح صہیونی دھمکیوں اور ان کے محاصرے سے آزاد رہ کر زندگی گزاریں۔ اسرائیلی یہ چاہتے ہیں کہ وہ اسلامی مزاحمت کو خلع سلاح کریں۔ انہوں نے کہا: اسرائیلیوں کے پاس کشندہ ہتھیار امریکہ کے دئے ہوئے ہدایا ہیں۔
ادھر پریس ٹی وی نے فوری خبر دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صہیونی حکومت نے آج پھر غزہ کے علاقے خان یونس پر ہوائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں مزید فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
پریس ٹی وی نے مزید کہا ہے کہ آج کے حملے صہیونی حکومت کی طرف سے ہونے والے حملوں کا نیا سلسلہ ہے جو مصر کی طرف سے دی گئی جنگ بندی کی تجویز کے بعد شروع ہوا ہے۔ صہیونی حکومت ایک طرف سے اسلامی مقاومت سے جنگ بندی کی خواہش کر رہی ہے اور دوسری جانب سے اپنے حملوں میں کوئی کمی نہیں لا رہی ہے دریں اثنا حماس نے بھی جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے اسلامی مقاومت کی طرف سے اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کا اعلان ششکیا ہے۔ تحریک حماس کا کہنا ہے کہ وہ تب تک اپنے حملے بند نہیں کرے گی جب تک اسرائیل غزہ پر دس سال سے لگے محاصرے کو ہٹا نہ لے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید